سوال (2236)
کیا اس بنیان میں نماز ہوجائے گی، جس بنیان میں کندھے میں دو پٹیاں جاتی ہیں؟
جواب
اس بنیان میں نماز درست ہے، کیونکہ نماز میں ستر پوشی فرض ہے، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی ہے، نمازی مرد پر ستر ڈھانپنے کے علاوہ کندھے پر کوئی کپڑا رکھنا ضروری ہے، کیونکہ اس کے بغیر نماز پڑھنے کی ممانعت ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“تم میں سے ہرگز کوئی ایسے کپڑے میں نماز نہ پڑھے کہ جس کا کوئی حصہ اس کے کندھے پرنہ ہو۔”
[صحیح بخاری :۳۵۹]
ایک دوسری روایت میں ہے کہ جوشخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے اسے کپڑے کے دونوں کناروں کو اس کے مخالف سمت کے کندھے پرڈال لینا چاہیے۔
[صحیح بخاری :۳۶۰]
اگر کپڑا تنگ ہو تو صرف ازار کے طور پر محض اپنا ستر ہی ڈھانپ لینا ضروری ہے، جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “اگر کپڑا تنگ ہو تو اس کا تہبند باندھ لو۔”
[صحیح بخاری:۳۶۱]
اس طرح کی بنیان پہن کر نماز ہوجاتی ہے۔ اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کرنے سے ثواب میں کمی ہوتی ہے۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ
بسم اللہ۔ جی ہاں اسے زیب تن کر کے گھر میں نماز پڑھی جاسکتی ہے، اسے پہن کر مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنا مروءت کے خلاف ہوگا، جو لباس پہن کر ہم بازار جانا پسند نہیں کرتے ہیں، اسے پہن کر مسجد میں لوگوں کے سامنے جانا کیونکر پسند کریں گے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ