فطرت سے بغاوت کے ہمارے دو رویے ہیں۔
ہمارا سونا جاگنا:
شہری طرز زندگی ویسے بھی فطرت سے بغاوت ہی ہے غور کیا جائے تو سب سے بڑی بغاوت ہمارے سونے جاگنے کے اوقات ہیں۔
اللہ تعالی نے راتیں سونے کے لیے بنائی ہیں اور دن کام کے لیے لیکن ہم نے اسے الٹ سمجھ لیا ہے راتیں جاگنے کے لیے اور دن سونے کے لیے یا کام کے لیے مختص کر لیے۔
وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِبَاسًا وَّ النَّوْمَ سُبَاتًا وَّ جَعَلَ النَّهَارَ نُشُوْرًا
اور وہی ہے جس نے رات کو تمہارے لیے پردہ اور نیند کو آرام بنایااور دن کو اٹھنے کے لیے بنایا۔
رات کا آغاز ویسے تو مغرب کی نماز کے بعد سے ہوجاتا ہے لیکن نماز عشاء کے بعد مسنون کیفیت نیند کی ہے لہذا عشاء سے رات کا باقاعدہ آغاز ہوجاتا ہے جبکہ ہماری تقریبات کا آغاز ہی رات دس بجے کے بعد سے ہوتا ہے اور رات گئے تھے معمولات زندگی چلتے رہتے ہیں۔
عن ابي برزة، قال: ” كان النبي صلى الله عليه وسلم يكره النوم قبل العشاء والحديث بعدها ” (بخاری، ترمذی، ابوداؤد)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات عشاء سے پہلے سونے کو نا پسند کرتے تھے اور عشاء کے بعد باتیں کرنا
جب ہم فطرت سے بغاوت کرتے ہیں تو اس کا منفی اثرات ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مرتب ہوتے ہیں ہماری قوت مدافعت کم سے کم ہوتے ہوتے ختم ہو جاتی ہے اور نوجوانی میں ہی ان بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جو عمومی طور پر بڑھاپے میں درپیش ہوتی ہیں۔
اور ویسے بھی رات کو جاگنے والا کام الو کرتے ہیں انسان نہیں انسانوں کے لیے رات سونے کے لیے بنائی گئی ہے تاکہ صبح نماز فجر کے لیے بر وقت اٹھا جا سکے۔
ہمارا کھانا پینا:
فطرت سے دوسری بڑی بغاوت ہم نے اپنے کھانے پینے میں کی ہے شہری زندگی میں رات کے ڈھابے مغرب کے بعد کھلتے ہیں اور رات گئے تک کھلے رہتے ہیں ایک تو وقت کی مخالفت دوسرا یوں لگتا ہے جیسے شہری ماحول میں گھر میں کھانے پکانے کی ریت ہی ختم ہو گئی ہو اور تیسرا صحت و غذائیت کے اعتبار سے باہر ڈھابوں کے کھانے شدید نقصان دہ ثابت ہوئے ہیں۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ کمرشل ازم اور کاروباری منفعت کا غیر معمولی بڑھاوا ہے۔ گھر کے کھانے سادہ ہوتے تھے گزرتے وقت کے ساتھ اس میں تنوع نے اس میں سے صحت و غذائیت کا عنصر ختم کر دیا ہے۔ آرٹیفیشل کھانے جس میں ذائقہ کا انحصار صرف مصالحہ جات کی زیادتی یا تنوع پر ہو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں صحت و غذائیت کتنی ہو گی۔
غالبا نہیں یقینا اس وقت سب سے زیادہ نفع بخش کاروبار پاکستان میں پہلے نمبر پر پرائیویٹ سکولز، دوسرے نمبر پر ڈھابے اور تیسرے نمبر پر شاپنگ پلازا ہے۔ صحت کے ساتھ معیشت کا بھی بیڑہ غرق ہے، فطرت سے مخالفت کا نتیجہ تو ہم بھگت رہے ہیں پھر بھی اندھا دھند دوڑ رہے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ فیض