سوال

فنڈک (fyndiq) ایک آن لائن ایپ ہے، جس میں اکاؤنٹ بنانے کے لیے چند چیزیں ضروری ہیں :
1۔ جو آپ کو ممبر بناتا ہے ،اس کی طرف سے دعوتی کوڈ (Invitation code )
2۔ 30 ڈالر کی انوسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے ۔ ایک ڈالر ممبر شپ فیس کاٹ لیتے ہیں۔ اکاؤنٹ بنانے کے فورا بعد دس ڈالر کمپنی کی طرف سے بونس دیا جاتا ہے ۔
3۔ کام یہ ہے کہ ایڈ یعنی اشتہار کو فارورڈ کرنا ہوتا ہے ، جو عام طور پر موبائل اسسریز کے متعلق ہوتے ہیں۔
اشتہار دیکھنے کا یومیہ کمیشن اکاؤنٹ میں آجاتا ہے، جو کہ ابتدا میں ڈیڑھ ڈالر ہوتا ہے۔ جبکہ جیسے جیسے اکاؤنٹ میں پیسے بڑھتے جاتے ہیں، یاآپ خود اس میں پیسے زیادہ رکھ لیں، تو اشتہار دیکھنے کا کمیشن بھی اسی حساب سے زیادہ ہوتا ہے۔
4۔ اشتہار دیکھنے کے علاوہ ممبرز بنانے پر بھی 10 ڈالر کمیشن دیا جاتا ہے۔ اور پھر اگر وہ اشتہار دیکھتا ہے، تو اس میں سے بھی کچھ حصہ اسے ممبر شپ دلوانے والے کو ملتا ہے۔
4۔یہ کام ایک آنلائن کرنسی (uspt) میں ہوتا ہے جس کا ریٹ(usd) کے برابر ہے ۔
5۔اس کے علاوہ جو بندہ، 20 لوگوں کو کمپنی کے ساتھ جوڑتا ہے، اسے ایک کروڑ کی قرعہ اندازی میں بھی شامل کیا جاتا ہے، اور اس کی ماہانہ تنخواہ بھی مقرر کردی جاتی ہے۔
کیا ایسی کمپنی کے ساتھ ان شرائط پہ کام کرنا جائز ہے ؟ اس کا جواب جلد از جلد قرآن وحدیث کی روشنی میں دیا جائے۔ جزاک اللہ خیرا

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اشتہارات دیکھنے کی اجرت بڑھانے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں اشتہارات دیکھنے سے زیادہ، اکاؤنٹ میں موجود رقم پر نفع دیا جارہا ہے۔ جو کہ بلا شبہ سود ہے۔
اگر یہ محض اشتہارات کی اجرت ہو، تو اس کے لیے رجسٹریشن فیس، اور اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے کی شرط وغیرہ چیزیں نہ ہوتیں۔ کسی کو اجرت پر کام دینے کے لیے اس سے فیس یا قرض وغیرہ کا مطالبہ کرنا، یہ درست نہیں۔ کیونکہ یہ:
1. بیک وقت دو ڈیلز ہورہی ہیں، جو کہ اسلام میں حرام ہیں۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
“نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيعتين في بيعة”[سنن الترمذي:1231]
اللہ کےر سول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سودے میں دو خرید و فروخت کرنے سے منع کیا ہے۔
2. یا پھر یہ رشوت ہے، جس کا لینا دینا، اسلام میں حرام ہے۔ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

“لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي”. [سنن ابي داود:3580، إرواء الغليل:2621]

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت دینے اور لینے والے، دونوں پر لعنت کی ہے۔
یہ کام در حقیقت ’نیٹ ورک مارکیٹنگ‘ کی ہی ایک قسم ہے۔ جسے ’ملٹی لیول مارکیٹنگ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں جوے، سود، مالی استحصال ، دھوکہ دہی وغیرہ کئی ایک قباحتیں موجود ہیں۔
( تفصیل کے لیے فتوی نمبر: 323 ملاحظہ کیا جاسکتا ہے)
لہذا اس قسم کی کسی کمپنی کے ساتھ کام کرنا، یا اس کی ویب یا ایپ پر رجسٹریشن کرنا درست نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ