سوال

گھروں میں سوئی گیس لگی ہوتی ہے، بعض لوگ اسے معمول سے زیادہ کھینچنے کے لیے، یا زیادہ مقدار میں حاصل کرنے کے لیے کمپریسر لگواتے ہیں۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟ اگرچہ جتنی بھی گیس آتی ہے، وہ میٹر میں نوٹ ہورہی ہوتی ہے، لیکن چونکہ اس طرح ایک طرف معمول سے زیادہ مقدار میں گیس آتی ہے، اس لیے اردگرد کے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ شرعی طور پر اس کا کیا حکم ہے؟ اور کیا ایسے گھر سے پکا ہوا کھانا کھانا جائز ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

یہ عمل درست نہیں ہے، جس کی تین بنیادی وجوہات ہیں:
1۔ کمپریسر کے ذریعے جو گیس کھینچ لیتا ہے، وہ گویا کہ دوسروں کو نقصان پہنچانے کا ذریعہ بنتا ہے، جیسا کہ سوال میں مذکور ہے۔ کیونکہ اس سے کمپریسر والے گھر میں تو گیس زیادہ آجاتی ہے، لیکن آس پاس کے لوگوں کو معمول کے مطابق بھی نہیں ملتی۔ لہذا یہ درست نہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:

«لا ضَرَرَ ولا ضِرَارَ»[ صحيح سنن ابن ماجة:1909]

کسی کو، یا آپس میں ایک دوسرے کو نقصان پہنچانا درست نہیں ہے۔
اور یہ ہمسایوں کی حق تلفی کی بھی ایک صورت ہے، جس پر شریعت میں سخت وعید ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لاَ يُؤْمِنُ قِيلَ: وَمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: الَّذِي لاَ يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ. [صحيح البخاري:6016]

’آپ نے تین دفعہ فرمایا اللہ کی قسم وہ مومن نہیں ہے۔ صحابہ کرام نے استفسار کیا: اے اللہ کے رسول کون بد نصیب؟ فرمایا: جس کے تکلیف دہ رویے سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو‘۔
ایک اور حدیث میں الفاظ ہیں:

لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهُ. [صحيح مسلم:46]

’ ایسا شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا جس کے تکلیف دہ رویے سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو‘۔
اسی وجہ سے اہلِ علم نے پڑوسى کو تکلیف اور ایذا رسانی کو کبائر میں شامل کیا ہے۔ (الزواجر عن اقتراف الكبائر:1/ 422)
2۔ محکمہ گیس کے مطابق اس طرح کی کوئی بھی حرکت گیس پائپ کے پھٹنے اور جانی و مالی نقصان کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
3۔ یہ ایک غیر قانونی کام ہے، حکومت کی طرف سے اس پر پابندی ہے۔ اور حکمران جب ایسا قانون بنائے جو شریعت کے خلاف نہ ہو، تو اس کی پابندی کرنا ضروری ہے، اس کی مخالفت جائز نہیں ہے۔
لہذا اس حرکت سے گریز ضروری ہے۔
رہی یہ بات کہ ایسے گھر سے کھانا پینا کیسا ہے؟ تو وہ جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ اس گناہ اور غلطی سے ان کا حلال طریقے سے کمایا گیا مال یا غذا حرام نہیں ہوتی۔

کچھ اشکالات اور ان کی وضاحت

1۔ اگر سب نے کمپریسر لگائے ہوئے ہوں تو پھر؟
جواب:ان کو سمجھا دیں کہ یہ لگانا درست نہیں۔ نہ کہ آپ خود بھی یہ غلط کام کرنا شروع کردیں۔
2۔ کمپریسر کے بغیر گزارہ نہیں، گیس ہی بہت تھوڑی ہوتی ہے۔
جواب:اگر سرکاری گیس کنکشن سے گزارہ نہیں ہوتا تو کوئی متبادل استعمال کرلیں۔ جیسا کہ وہ لوگ کرتے ہیں، جن کا کنکشن سرے سے ہوتا ہی نہیں۔ یا فرض کریں کہ اگر آپ کے رستے میں کوئی آپ سے بھی بڑا کمپریسر لگا کر بیٹھ جائے، تو پھر بھی صبر کرنا ہے..!
اسی طرح اگر گیس نہیں آتی، اور بل آجاتا ہے، تو یہ کمپنی اور حکومت کی طرف سے ظلم ہے، لیکن مظلوم کو ظالم بننے کا جواز دینا درست نہیں۔
3۔ اگر کمپریسر لگانے سے کسی کا نقصان نہ ہورہا ہو تو؟
جواب:ایسا عملا ممکن نہیں۔ جن گھروں میں کمپریسر لگے ہوئے ہیں، ان کے ہمسایوں کو پوچھ لیں کہ نقصان ہوتا ہے کہ نہیں؟
4۔ کمپریسر لگانے سے بھی جو گیس آتی ہے، ہم اس کا بل ادا کرتے ہیں.. پھر منع کیسے؟
جواب:اگر دس کلو گیس دس افراد کے لیے آرہی ہو، اور ایک ہی بندہ کہے کہ مجھ سے دس کلو کے پیسے لے لیں، اور ساری مجھے دے دیں، تو یہ دوسروں کی حق تلفی ہے۔ کیونکہ گیسے بھیجنے اور بیچنے والا مالک بھی اس پر راضی نہیں کہ ایک ہی بندہ ساری گیس استعمال کرلے، اور بقیہ گاہکوں کو کچھ بھی نہ ملے۔
5۔ گیس ہمارا حق ہے۔ ہم اسے چھین لیتے ہیں۔
جواب:آپ کا حق وہی ہے، جو کمپریسر کے بغیر آتا ہے۔ کمپریسر کے ذریعے آپ دوسرے کا حق چھینتے ہیں…!
6۔ بجلی کے اسٹپلائزر لگانا پھر کیوں جائز ہے؟
جواب: وہ بجلی کھینچتا نہیں،بلکہ جو بجلی آرہی ہے، اسی کو ذخیرہ کرکے، ضرورت کے مطابق آگے دیتا ہے۔
7۔ سرکاری پانی کے لیے پمپ لگانا درست ہے؟
جواب:اس کی بھی صورت گیس کمپریسر والی ہو، تو درست نہیں۔ لیکن اگر وہ صرف آنے والے پانی کو اوپر ٹینکی میں بھیجنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ