سوال (1515)

ہم نے گاؤں میں حویلی کے اندر ایک جگہ نماز کے لیے مختص کی ہے ، اس کو چار دیواری بھی دی ہے ، کیا اب اس نماز والی جگہ کو ختم کرکے حویلی میں شامل کرسکتے ہیں ؟ کیا اس میں کوئی حرج تو نہیں ہے ؟

جواب

اگر یہ جگہ مسجد کے لیے وقف کی گئی تھی ، تو اس جگہ کو رہائش کی حویلی میں شامل نہیں کیا جا سکتا ہے ، اور اگر محض نماز پڑھنے کے لیے اسے علیحدہ اور مختص کیا گیا تھا اور مسجد کے لیے وقف نہیں کیا تھا تو اس کو حویلی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

گھر کی مسجد سے مراد گھر میں ایک روم ہوتا ہے ، جیسا کہ بعض روایات میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت جس جگہ نماز پڑھی تھی ، صحابی نے اس جگہ کو اپنے لیے مختص کردیا تھا ، یہ اس طرح عارضی مسجد کے حکم میں ہوتا ہے ، اگر اس شخص نے اسی طرح کیا تھا تو یہ اس کے اختیار میں ہے ، وہ بدل سکتا ہے ، کیونکہ اس نے وقف نہیں کیا تھا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ