سوال (2534)

اگر کوئی گستاخ توبہ کرلے تو اس سے حد ہٹائی جا سکتی ہے؟

جواب

حدود کا نفاذ ضروری ہے، جیسے عہد نبویہ صلی الله علیہ وسلم میں بعض زنا کا ارتکاب کرنے والوں کو رجم کیا گیا تھا اور غامدیہ کے رجم پر جو کلمات رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمائے تھے، تو گستاخی اگر واقعی گستاخی ہے اور ثبوت کے ساتھ ثابت ہے تو اس کی سزا اسے دی جائے گی جیسے قاتل،شادی شدہ زانی کو قتل اور رجم کیا جائے گا توبہ واستغفار اس کے لیے عند الله معتبر اور فائدہ مند ثابت ہو گا۔ ہاں جہاں شرعی نظام قائم نہیں اس ریاست میں سچی توبہ ہی کافی ہے جیسے سو قتل کرنے والے شخص کا معاملہ تھا اور اگر تعلق حقوق العباد سے ہے تو اس کا ازالہ ضروری ہے کہ شریعت اسلامیہ کی تعلیمات یہی بتاتی ہیں ۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ