سوال (3634)
اگر دو لوگ جماعت کروا رہے ہوں تو تیسرا شخص آ جائے تو کیا امام کو خود آ گے ہو جانا چاہیے یاپھر تیسر ا شخص اس کو پیچھے کھینچ لے گا۔
جواب
راجح یہی ہے کہ اس صورت میں مقتدی پیچھے ہو جائیں، صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے دائیں اور بائیں یکے بعد دیگرے دو صحابی آ کھڑے ہوئے تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے دونوں کو پیچھے کر دیا، البتہ اگر کسی کو مسئلہ کا علم نہیں ہو تو تب امام کو آگے ہو جانا چاہیے، میرے ساتھ بعض دفعہ ایسا ہوا ہے کہ مجھے خود مقتدی آگے کر دیتا ہے اور خود پیچھے نہیں ہوتا تو اس جیسے نمازی کو مسئلہ بتا دینا چاہیے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
مقتدی کو پیچھے کھینچ لینا چاہیے، الا یہ کہ پیچھے جگہ نہ ہو بلکہ آگے جگہ ہو تو اس صورت میں امام آگے بڑھے گا۔
اسکے علاوہ صورت میں چونکہ امام کا آگے بڑھ کر پیچھے ہٹنا ثابت ہے جیسا کہ صلاۃ الاستسقاء کے دوران نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے تو اِس صورت میں مجبوری کے وقت امام یہ رخصت لے سکتا ہے۔
واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ