سوال (2269)

اگر بندہ کسی سے بنا طے کیے کچھ ادھار لے جو نقد رقم کی صورت میں نہ ہو اور اسے فروخت کر کے اپنی ضرورت پوری کرے تو ادائیگی کے وقت کیا وہی چیز ادا کرنی ضروری ہے، جس وقت چیز ادھار لے کر اسے فروخت کیا تھا، اس وقت کی قیمت کا اعتبار بھی کر سکتا ہے؟

جواب

اختلافات اور شبے سے بچنے کا حل یہی ہے کہ وہ چیز خرید کر اس کو دی جائے، یعنی جو چیز لی تھی اس ہی معیار کی چیز اس کو واپس کردی جائے، اس میں نہ اختلاف ہے اور نہ ہی کوئی شبہ ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“فَمَنِ اتَّقَى الْمُشَبَّهَاتِ اسْتَبْرَأَ لِدِينِهِ وَعِرْضِهِ” [صحيح البخاري: 52 ]

«پھر جو شخص شبہ کی چیزوں سے بھی بچ گیا اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ