قارئین کرام ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی دفاع کے لیے کئے پروانوں نے اپنی جانیں قربان کیں ۔ اور قیامت تک قربان کرتے رہیں گے ۔
اس تحریک کے اولین جانثار آپ کے صحابہ تھے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے عقیدہ ختم نبوت کی آبیاری کی ۔ عہد صحابہ میں اس حوالے سے جو جنگیں لڑی گئیں ان میں مسیلمہ کذاب کے خلاف جنگ یمامہ سرفہرست ہے
اس تحریک میں بہت سے صحابہ نے تحفظ ختم نبوت کے لیے اپنی جانیں پیش کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ذیل میں بعض ایسے صحابہ کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے ۔ تاکہ ہم خود اور ہماری اولاد ان پاکباز ہستیوں سے متعارف ہو ۔

18 عبداللہ بن عتیک رضی اللہ عنہ
آپ سلمہ جاندان سے تعلق رکھتے ہیں ، ہجرت سے قبل ایمان لائے ، غزوہ بدر میں شرکت کے متعلق اختلاف ہے جبکہ احد اور باقی تمام غزوات میں شریک رہے ۔ رمضان 6 ہجری میں رسول اللہ ﷺ نے انہیں چار آدمیوں پر امیر بنا کر ابو رافع یہودی کو قتل کرنے کے لیے بھیجا تھا اور آپ نے ابو رافع کو قتل کیا ۔
آپ نے دؤر صدیقی میں غزوہ یمامہ میں شہادت پائی ۔

19 مالک بن امیہ رضی اللہ عنہ
آپ بنو اسد بن خزیمہ کے حلیفوں میں سے تھے ، غزوہ بدر میں شرکت کی اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

20 طفیل بن عمرو الدوسی رضی اللہ عنہ
آپ دوس قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے ، جس قبیلہ سے معروف صحابی سیدنا ابوہریرہ تھے ۔
آپ جب مکہ آئے تو کفار نے آپ کو رسول اللہ ﷺ سے ملنے اور آپ ﷺ کی بات سننے سے روکا لیکن ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کی زبان سے قرآن سنا تو سنتے ہی سر اطاعت خم کر لیا اور کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے ۔
جب کفار نے آپ پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے تو طفیل رضی اللہ عنہ نے آپ کو اپنے ہاں دوس چلنے کی دعوت دی لیکن یہ فخر انصار کے لیے مقدور ہو چکا تھا اس آپ نے ان کی دعوت قبول نہیں فرمائی ۔
فتنہ ارتداد میں نہایت سرگرمی سے حصہ لیا ، طلیحہ و نجد کے فتنوں سے نجات کے بعد یمامہ میں شریک ہوئے ، اور اسی میں ہی جام شہادت نوش کیا ۔

21 سماک ابن خرشہ رضی اللہ عنہ
آپ کی کنیت ابو دجانہ نام سماک ابن خرشہ ہے آپ نے اپنے نام کے بجائے اپنی کنیت سے شہرت پائی ۔ بدر ، احد اور دیگر تمام مشاہد میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہے ۔ احد کے دن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کون ہے جو میری اس تلوار کو لے اور اس کا حق ادا کرے ؟
تو ابودجانہ رضی اللہ عنہ آگے بڑھے اور آپ ﷺ سے تلوار لے لی اور پھر اس سے کئے دشمنوں کی گردنیں اڑائیں ۔
آپ یمامہ کے دن سخت معرکے کے بعد شہید ہوئے ۔

22 فروہ بن نعمان  رضی اللہ عنہ
آپ انصار کی قبیلے خزرج سے تعلق رکھتے تھے ۔ احد اور اس کے بعد کے تمام معرکوں میں شریک رہے اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

23 عمار ابن حزم  رضی اللہ عنہ
آپ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کے بھائی تھے آپ ان ستر لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے لیلة العقبه میں رسول اللہ ﷺ کی بیعت کی تھی ۔ آپ احد ، خندق اور دیگر تمام معرکوں میں شریک رہے اور فتح مکہ کے دن بنی مالک ان نجار کا جھنڈہ ان کے ہاتھ میں تھا ۔ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ساتھ مرتدین کے خلاف قتال میں شریک رہے یمامہ میں شہادت پائی ۔

24 عمیر بن اوس  رضی اللہ عنہ
آپ بنو عبدالاشھل سے انصاری صحابی تھے یہ وہی قبیلہ ہے جس سے مشہور صحابی سعد بن معاذ تھے ۔ عمیر احد اور اس کے ما بعد تمام معرکوں میں شریک رہے اور یمامہ میں جام شہادت نوش کیا ۔

25 عباد بن بشر  رضی اللہ عنہ
آپ قبیلہ بنو عبدالاشھل سے انصاری صحابی ہیں ۔
مصعب بن عمیر کے ہاتھوں ایمان لائے ، بدر ، احد اور غزوات میں نمایاں حصہ لیا ۔ کعب بن اشرف کے قتل میں محمد بن مسلمہ کے ساتھ شریک تھے ۔حدیبیہ 6 ہجری میں قریش نے رسول اللہ ﷺ کی آمد کی خبر سن کر خالد بن ولید کو 200 سواروں کے ساتھ آگے بھیجا تھا ، اس موقع پر عباد بن بشر 20 سواروں کے ساتھ خالد کے سامنے پڑے تھے ۔
غزوہ طائف کے بعد محرم 9 ہجری میں رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ سلیم اور مزنیہ میں صدقات کا عامل بنا کر روانہ کیا ۔غزوہ تبوک 9 ہجری میں لشکر کے پہرہ دار جتھے کے نگران تھے ۔
یمامہ کے دن نہایت بہادری سے لڑتے ہوئے 45 برس کی عمر میں ختم نبوت پر جان فدا کی ۔ آپ کی کوئی اولاد نہیں تھی ۔

26 یزید بن اوس رضی اللہ عنہ 
آپ بنو عبد الدار ان قصی کے حلیف تھے ۔ فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا اور یمامہ میں جام شہادت نوش کیا ۔

27 صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ
آپ بنو اسد بن خزاعیہ کے حلیف تھے ۔ ان کے بدری ہونے میں اختلاف ہے ، البتہ ان کے بھائی مالک بن امیہ بدر میں شریک تھے آپ نے یمام میں شہادت حاصل کی ۔

28 سائب بن عوام رضی اللہ عنہ
آپ مشہور صحابی زبیر بن عوام کی بھائی تھے ۔ آپ کی والدہ صفیہ بنت عبدالمطلب تھیں ، احد ، خندق اور دیگر تمام معرکوں میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شریک رہے ۔ اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

29 حکیم بن حزن رضی اللہ عنہ
آپ سعید بن مسیب کے چچا تھے ، فتح مکہ کے دن اپنے والد کے ساتھ ایمان لائے اور یمامہ کے دن اپنے والد حزن بن ابی وہب رضی اللہ عنہ کے ساتھ ختم نبوت پر جان کی قربانی دی ۔

30 عبدالرحمان بن حزن رضی اللہ عنہ
آپ ما قبل ذکر صحابی حکیم بن حزن کے بھائی تھے آپ نے بھی اپنے بھائی حکیم بن حزن رضی اللہ عنہ اور والد حزن بن ابی وہب رضی اللہ عنہ کے ساتھ یمامہ میں شہادت پائی ۔

31 مالک بن ربیع رضی اللہ عنہ
آپ انصاري صحابي ہیں جحجبی قبیلہ میں سے ہیں حافظ ابن حجر عسقلانی نے الاصابہ میں ذکر کیا کہ آپ نے یمامہ میں شہادت پائی ۔

32 طلحہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ
آپ جحجبی قبیلہ میں سے تھے ، احد میں شرکت کی اور یمام میں شہادت حاصل کی ۔

33 حیی بن حارثہ رضی اللہ عنہ
آپ بنی زھرہ بن کلاب کے حلیف تھے ، فتح مکہ کے دن ایمان لائے اور یمامہ میں شہید کیے گئے ۔

34 حبیب بن اسید ثقفی رضی اللہ عنہ
آپ بنی زھرہ بن کلاب کے حلیف تھے ، یمامہ میں شہید کیے گئے ۔

34 حبیب بن عمرو انصاری رضی اللہ عنہ
آپ بنی عمرو بن مبذول سے تعلق رکھتے تھے ۔ آپ غزوہ یمامہ کی طرف جاتے ہوئے راستے میں شہید کیے گئے اس لیے اہل سیر نے آپ کو شہداء یمامہ میں شمار کیا ہے ۔

35 ولید بن عبدالشمس قرشی رضی اللہ عنہ
آپ مخزومی ، قرشی تھے ، قریش کے سردار اور ابو جہل کی بیٹی اسماء کے شوہر تھے ۔ فتح مکہ کے دن اسلام لائے اور یمامہ کے دن خالد بن ولید کی کمان میں شہادت پائی ۔

36 عبداللہ بن عمرو قرشی رضی اللہ عنہ
فتح مکہ کے دن اسلام لائے اور غزوہ یمامہ میں ختم نبوت پر قربان ہوئے ۔

37 عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ
آپ سائب بن حارث کے بھائی ہیں ، حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی بعض کے نزدیک غزوہ طائف اور بعض کے نزدیک یمامہ میں شہادت پائی ۔

38 عمرو بن ابی اویس رضی اللہ عنہ
آپ قرشی عامری خاندان سے تعلق رکھتے تھے شرف صحبت سے متشرف ہوئے اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

39 ربیعہ بن ابی خرشہ رضی اللہ عنہ
آپ قرشی عامری خاندان سے تعلق رکھتے تھے ، فتح مکہ کے دن اسلام لائے اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

40 ثابت بن ہزال انصاری رضی اللہ عنہ
بدر اور دیگر معرکوں میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شریک رہے ۔ اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

41 ابو عقیل عبدالرحمان بلوی رضی اللہ عنہ
آپ کے جاہلیت کا نام عبدالعزی اسلام لانے کے بعد عبدالرحمان نام سے موسوم ہوئے ۔ آپ بنو جحجبہ کے حلیف تھے ۔ غزوہ بدر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شریک تھے اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

42 علی بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ
آپ قرشی عامری خاندان سے تعلق رکھتے تھے ، فتح مکہ کے دن اسلام لائے اور غزوہ یمامہ میں ختم نبوت پر قربان ہوئے ۔

43 جبیر بن بحینہ رضی اللہ عنہ
آپ كے والد کا نام مالک اور والدہ کا نام بحینہ ہے آپ نے والد کے بجائے والدہ کی طرف نسبت سے شہرت پائی ہے ۔
آپ کو شرف صحبت حاصل ہے آپ بھی یمامہ کی شہداء میں سے ہیں ۔

44 حبیب بن اسید رضی اللہ عنہ
حبیب بن اسید بن بن جاریہ ثقفی ، آپ بنو زہرہ کے حلیف ہیں ، جنگ یمامہ میں شہادت پائی ۔

45 رافع بن سہل رضی اللہ عنہ
آپ قواقلہ کے حلیف تھے بعض نے آپ کو بدری صحابی قرار دیا ہے البتہ ان کے احد اور اس کے بعد کے مشاہد میں شرکت پر اتفاق ہے ۔ آپ نے بھی یمامہ میں شہادت پائی ۔

46 حاجب بن یزید رضی اللہ عنہ
آپ قبیلہ بنی عبدالاشہل سے تعلق رکھتے تھے اور بعض کے نزدیک آپ بنی زعور ابن جشم سے تعلق رکھتے تھے جو قبیلہ اوس کی ایک شاخ ہے ۔ جبکہ بعض کے نزدیک آپ بنی عبدالاشہل کے حلیف تھے خود قبیلہ ازد شنوہ سے تعلق رکھتے تھے آپ نے یمامہ میں شہادت پائی ۔

47 مالك بن اوسرضی اللہ عنہ
آپ انصاری صحابی ہیں آپ نے غزوہ احد ، خندق اور اس کے بعد کے تمام معرکوں میں حصہ لیا اور اپنے بھائی عمیر بن اوس سمیت یمامہ میں شہادت پائی ۔

 

48 طلحة بن عتبہ رضی اللہ عنہ
آپ بنو جحجبہ سے اوسی ہیں ، غزوہ احد میں شرکت کی اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

49 اسيد بن يربوع رضی اللہ عنہ
آپ خزرجي ساعدی انصاری ہیں ، غزوہ احد میں شرکت کی اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

50 فروہ بن نعمان رضی اللہ عنہ
آپ خزرجي انصاری صحابی ہیں ، احد اور اس کے بعد کے تمام مشاہد میں شریک رہے اور یمامہ میں شہادت پائی ۔

قارئین کرام ! شہداء یمامہ کی تعداد بہت زیادہ ہے ہم نے اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے صرف پچاس ناموں پر اتفاق کیا ہے ، مندرجہ بالا صحابہ کا تعارف الاصابہ ، اسد الغابہ ، الاستیعاب اور سیر الصحابہ للندوی سے اخذ کیا گیا ہے کہیں من و عن تو کہیں بالتصرف نقل کیا گیا ہے ۔