سوال (2325)

ایک خواب کی تعبیر درکار ہے، خواب کا وقت صبح صادق فجر کے وقت، میں دیکھتا ہوں کہ والدہ کا انتقال ہو گیا ہے، میں ہر کسی کو اس کی اطلاع دے رہا ہوتا ہوں (جبکہ والدہ کا انتقال 12 سال پہلے ہو چکا ہے) اور تدفین کے انتظامات بھی، لیکن والدہ کی میت کہی نظر نہیں آ رہی ہوتی ہے، آس پاس کی فیملی ممبر کو اطلاع دے چکا ہوتا ہوں، ایک بھائی آبائی گھر میں رہتے ہیں میں اب وہاں اس گھر میں نہیں رہتا وہ بھائی کہتے ہیں کہ میت کو آبائی گھر لے کر جانا ہے، میں نے کہا ٹھیک ہے، بارش کا موسم بھی ہے اور میں کہتا ہوں کہ میت کی چارپائی اور غسل دینے کے پٹا لے آتے ہیں پھر یاد آتا ہے کہ باقی فیملی کو تو اطلاع دی ہی نہیں ہے، 2 بھائی بھی انتقال کر چکے ہیں میں انھیں بھی اور ماموں وغیرہ اور باقی فیملی کو بھی اطلاع کرنے لگتا ہوں، پھر میں اپنے چھوٹے بھانجوں کو لے کر مسجد جاتا ہوں کہ جا کر میت والی چارپائی اور غسل والا پٹا لے آؤ، مسجد جا کر وہاں جو بھائی ہوتے ہیں میں انھیں سے یہ دونوں چیزوں کا پوچھتا ہوں ، پھر میں ان سے پیسے کا حساب کرنے لگ جاتا ہوں کہ یہ پیسے ہیں تقریباً 143 ہزار روپے اور بقایا 50 ہزار بچ جاتے ہیں جو میں نے انھیں دینے ہوتے ہیں یہ پیسے میں انھیں اپنے عمرہ کی ادائیگی کے لیے دے رہا ہوتا ہوں، اور میں پریشان بھی ہوتا ہوں کے باقی کے پیسے کیسے ہونگے اور وہاں کا باقی خرچہ بھی چاہیے ہوگا، خیر میں وہ پیسے دے کر میت کی چارپائی وغیرہ اٹھانے کے لیے جاتا ہوں مسجد میں ہی جس جگہ وہ پڑی ہوتی ہےتو جب اٹھانے لگتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ میری اپنی ہی میت وہاں پڑی ہے، جسم پر قمیض نہیں ہے، سر منڈھا ہوتا ہے جسم پر صرف شلوار ہوتی ہے بس میں اپنی میت دیکھ کر ذرا سا بھی حیران یا پریشان نہیں ہوتا اور میری میت بھی بالکل پر سکون حالت میں ہوتی ہے میں بازو ہلا کر بھی دیکھتا ہوں لیکن بالکل ایسے ہوتا ہے جیسے سو رہا ہے لیکن ہوتی میت ہی ہے، پھر میں اسی چارپائی کے ساتھ اٹھنے لگتا ہوں اور وہیں آنکھ کھل جاتی ہے۔

جواب

ان شاءاللہ بیت اللہ کی زیارت نصیب ہوگی، والدہ کی طرف سے بھی عمرہ کریں گے، اور اپنے مرحومین بھائیوں کے لئے بھی دعائیں وغیرہ کریں گے، بظاہر مالی اسباب نہ ہونے کے باوجود اللہ عمرہ کے اسباب پیدا کرے گا۔
واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ