سوال (1300)

کوئی شخص کسی دوسرے شہر جاب کے لیے جاتا ہے ، اس کی فیملی بھی اس کے ساتھ ہوتی ہے ، وہ اپنے والدین کو ملنے سال بعد چند دنوں کے لیے آتا ہے تو کیا وہ نماز قصر کرے گا یا مکمل پڑھے گا ؟

جواب

ایسا شخص نماز قصر پڑھے گا، اور قصر پڑھنے کی صورت یہ ہوگی کہ اگر تو وہاں (والدین کے پاس) متردد ٹھہرتا ہے تو وہ قصر ہی پڑھتا رہے گا، اسے وہاں جتنے دن بھی لگ جائیں اور اگر متعین دن ٹھہرتا ہے تو اس صورت میں وہ چار دن قصر پڑھے گا، پھر اس کے بعد مکمل نماز پڑھے گا۔
والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم عبد الخالق سیف حفظہ اللہ

دوسرے شہر میں نوکری کرنے والے کی ایک حالت یہ ہوتی ہے کہ وہ وہاں نوکری کرتا ہے ، وہیں رہتا ہے ، پھر ایک لمبی چھٹی کرکے یہاں آتا ہے ، یہاں رہتا ہے ، تو گویا اس کے دو وطن ہوگئے ہیں ، جب یہ اپنے جس بھی وطن میں پہنچے گا ، نماز پوری پڑھے گا ، درمیان ِ سفرجو نمازیں آئیں گی وہ قصر کرے گا ، ایک صورت یہ ہے جو سوال میں ہے کہ وہ شخص چلا گیا ہے ، ملنے کے لیے کبھی کبھار آتا ہے ، پھر وہ وہاں پوری پڑھے گا ، یہاں آکر قصر کرے گا ، باقی اگر متردد ہے تو شیخ نے بتادیا ہے کہ قصر پڑھتا رہے ، اگر متعین ہے تو چار دن قصر کرلے اس کے بعد پوری پڑھ لے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ