سوال
میں کسی کو چار لاکھ کے جانور لے کر دیتا ہوں اور وہ کہتا ہے کہ میں ایک دو سال میں ان سے کمائی کر کے دو لاکھ آپ کو واپس کر دوں گا، تاکہ اس کاروبار میں دو لاکھ آپ کا ہو جائے اور دو لاکھ میرا، اس طرح ہم دونوں اس میں شریک متصور ہوں گے۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
اس میں دو معاملے ہو رہے ہیں، ایک تو قرض ہے اور پھر بعد میں شراکت ہے، اگر یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے مشروط نہ کی جائیں، تو ان میں حرج نہیں۔ یعنی قرض دینے والا یہ شرط نہ لگائے کہ میں قرض اسی صورت دوں گا کہ کل کو آپ نے مجھے کاروبار میں شریک کرنا ہے، کیونکہ کاروبار میں شراکت کی شرط قرض سے فائدہ اٹھانے کی ایک صورت ہے، جو کہ جائز نہیں، کیونکہ اصول ہے:
“كل قرض جر منفعة فهو ربا”. [السنن الصغرى للبيهقي:4/353، آثار المعلمي :18/ 453]
قرض کے بدلے فائدہ حاصل کرنا سود ہی ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ