سوال (2980)
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بعض شیوخ تو اس کی بہت مخالفت کرتے ہیں اور ان کی رائے میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کی نماز ہوتی ہی نہیں؟
جواب
جو شوقیہ بیٹھتے ہیں، وہ صحیح نہیں ہے، آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ نماز نہیں ہوگی، بلکہ یہ کہیں کہ یہ خلاف شرع عمل ہے، غیر ضروری عمل ہے، اسلام میں ہمیں ایسی تعلیمات نہیں ملتی ہے، یقینا نماز جیسے پڑھنے کا حکم ہے، ویسے پڑھے، باقی جو مجبوری میں پڑھتا ہے، اس کی نماز ہوگی، ہمارے ہاں فیشن چل نکلا ہے جو کہ غلط ہے، باقی مجبور مجبور ہے، اس کے لیے اجازت ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: شیخ جو حدیث ہے کہ جو کھڑے ہونے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے، وہ بیٹھ کر پڑھ لے، جو بیٹھنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے، وہ لیٹ کر پڑھ لے۔ اس حدیث کو دلیل بنا کر کہتے ہیں کہ کرسی پر نماز جائز نہیں ہے؟
جواب: شریعت نے کہا ہے کہ بیٹھ کر پڑھو، اس کا ترجمہ کیا جاتا ہے کہ زمین پر بیٹھ کر پڑھو، یہ لفظ زمین حدیث میں نہیں ہے، ورنہ ترجمہ یہ ہوگا کہ بیٹھ کر بھی ہو تو زمین پر ہو، یہ غیر ضروری ترجمہ اور بے جا تشدد ہے، جو مجبور ہے، اس کی نماز بیٹھ کر بھی ہوگی، کرسی پر بھی ہوگی، پلنگ اور چارپائی پر بھی ہوگی، باقی جو مجبور نہیں ہے، آپ اس پر فتویٰ لگا سکتے ہیں، یہ دیکھیں کہ آپ ترغیب اور تنبیہ کا بول دیں، یہ نہ کہیں کہ اس کی نماز نہیں ہوگی، آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ مسنون طریقہ سے نماز نہیں پڑھ رہے ہو تو آپ کے نمبر کم ہو سکتے ہیں، اللہ تعالیٰ آپ سے پوچھے گا، اس کے علاؤہ اچھے الفاظ بھی کہہ سکتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ