فضیلتہ الشيخ مولانا عبدالرحمن انور حفظہ اللہ(فاضل جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف

«يَفنىٰ العِـبادُ ولا تَفنىٰ صنَائِـعُهم
فَاختَرْ لِنَفسِكَ مَا يَحلُو بِهِ الأَثَرُ»
انسان فنا ہو جائیں گے مگر ان کے کام باقی رہیں گے ، اپنے بعد کچھ ایسا چھوڑ کر جانا جس کی اچھائی باقی رہے
مولانا عبدالرحمن بن محمد انور بن شاہ محمد 1994ء کو لاہور ( محلہ وسن پورہ) میں پیدا ہوئے۔
شیخ محترم کا آبائی علاقہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ ) ہے
والد گرامی لاہور میں کاروبار کیا کرتے تھے۔اس وجہ سے لاہور کو اپنا مسکن بنایا ہوا تھا( شیخ محترم آٹھ بہن بھائی ہیں)۔

2001ء میں شیخ محترم کے والد گرامی کا انتقال
2001ء میں شیخ محترم کے والد گرامی کا انتقال ہوجاتا ہے پھر اپنے آبائی گاؤں میں تشریف لے جاتے ہیں(چک نمبر 287 ج ب۔پلاثور ٹوبہ ٹیک سنگھ)۔
*ان کی پرورش والدہ محترمہ نے کی اور تعلیم و تربیت کا اہتمام بھی کیا آج جوشیخ محترم جس مقام و مرتبے پرفائزہیں یہ ان والدہ محترمہ کی کاوشوں کانتیجہ ہے (اللہ تعالٰی ان کوجنت الفردوس میں اعلی مقام عطافرمائے)آمین۔
تو پھر گاؤں میں ہی الغزالی سکول میں داخل ہوجاتے ہیں وہی سے پرائمری پاس کی ۔
پھر کچھ عرصہ تک محنت ومزدوری بھی کرتے رہے ہیں ۔
●2009 میں ان کے چچا جان (محمد صفدر)نے جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں ان کا داخلہ کروادیا۔
شیخ محترم نے جن مشائخ کرام سے کسب فیض کیا
(1)شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ ۔
(2)شیخ الحدیث مولانا عبدالعزیز علوی حفظہ اللہ۔
(3)شیخ الحدیث مولانا یونس بٹ رحمہ اللہ ۔
(4)پروفیسر یسین ظفر حفظہ اللہ۔
(5)شیخ الادب مولانا ادریس سلفی حفظہ اللہ۔
(6)مولانا ندیم شہباز حفظہ اللہ ۔
(7)مولانااکرم مدنی حفظہ اللہ۔
(8)ڈاکٹر عتیق الرحمن حفظہ اللہ
(9) حافظ فاروق الرحمن یزدانی حفظہ اللہ ۔
(10)قاری نوید الحسن لکھوی رحمہ اللہ ۔
(11)مولانا صدیق صاحب حفظہ اللہ ۔
(12)مولانا ارشد قصوری صاحب حفظہ اللہ ۔
(13)مولانا زکریا صاحب حفظہ اللہ۔
●شیخ محترم دوران تعلیم میں شعبہ النادی الاسلامی کے تحت ہونے والے تقریری مقابلہ جات میں بھرپور شرکت کیا کرتے تھے اور فرسٹ پوزیشن حاصل کرتے رہے ہیں۔
*2016میں آل پنجاب تقریری مقابلہ ہوا (گوجرانوالہ) میں اس میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
* اسی طرح آل پاکستان تقریری مقابلہ ہوا (مریدکے)میں اس میں بھی دوسری پوزیشن سے کامیابی حاصل ہوئی۔
*جامعہ سلفیہ کی جانب سے رمضان المبارک میں( مری، ایوبیہ ) میں دعوت وتبلیغ کے لیے جایا کرتے تھے اور نماز تراویح کے بعد تفسیر بھی بیان کیا کرتے تھے۔
2016 میں جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے فراغت ہوئی۔
فراغت کے بعد آپ کی جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تقرری ہوجاتی ہے ۔
جامعہ سلفیہ میں مصروفیت
(1)تدریسی فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں جس میں ترجمۃ القرآن، حدیث، قواعد الصرف ونحو، عقیدہ واسطیہ،اصول حديث پڑھاتے تھے۔
(2)صلاة کمیٹی (رضا کار ٹیم ) کے انچارج تھے۔
(3)شعبہ النادی الاسلامی کے نگران تھے۔
(4)رفاہ طلباء کمیٹی کے ڈائریکٹر تھے۔
شیخ محترم کے ہم مکتب احباب
(1)قاری ارسلان شکور صاحب حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد )
(2)قاری عبدالقیوم فرخ صاحب حفظہ اللہ( مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(3)قاری ریحان صاحب حفظہ اللہ( مدرس الصفہ اکیڈمی فیصل آباد)
(4)قاری صہیب صاحب آف گوجرہ۔
(5)قاری حسنین افتخار صاحب حفظہ اللہ ۔
●2022میں لاہور کے معروف ادارہ(نھد سٹوڈیو) میں چلے گئے۔ جس میں کئی نوعیت کا کام کیا(علماء کرام کا تعارف، ریسرچ، حالات حاضرہ کےحوالے سے گفتگو، )۔
اسی ساتھ ساتھ مرکز انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) میں تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں
□پھر اپنے آبائی گاؤں میں چلے گئے وہاں کی مصروفیات □
(1)وہاں عوامی پلیٹ فارم بنایا(المداد سٹوڈیو ) کے
نام سے جس میں نوجوانوں کے لئے مختلف پراجیکٹس کے کام سرانجام دے رہے ہیں۔
(2) اور ساتھ مرکز {علی المرتضی 88 پھاٹک } ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تدریسی فرائض ادا کررہے ہیں۔
(3)خطابت کی ذمہ داری جامع مسجد البدر پلاثور( ٹوبہ ٹیک سنگھ) میں ادا کر رہے ہیں۔
(4)رفاہ عامہ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور لوگوں کو بھی توجہ دلاتے رہتے ہیں تھے۔
(5)دیہات میں دعوت و تبلیغ کے لیے نوجوان نسل کو دین اسلام سے آگاہ کرنے کےلیے ہر وقت کوشاں رہتے ہیں۔
اللہ تعالٰی نے شیخ محترم کی کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین

●ناشر: حافظ امجد ربانی
●متعلم جامعہ سلفیہ فیصل آباد