سوال
ایک آدمی چند سال پہلے فوت ہوا اس وقت اسکی 6 بیٹیاں تھیں۔ جن میں سے ایک اسکی زندگی میں بچے چھوڑ کر فوت ہو گئی،بیٹا کوئی نہیں،ایک بیوی اورتین بھائی تھے۔میت کی بہن بھی زندگی میں فوت ہو گئی تھی،میت کا ترکہ کل 12 لاکھ روپے ہے،اب ترکہ تقسیم کرنے کے وقت میت کی بیوی فوت ہو چکی ہے،تینوں بھائی بھی وفات پا چکے ہیں،ایک بھائی کا ایک بیٹا تھا وہ بھی فوت ہو چکا ہے ،البتہ اس بھائی کی تین بیٹیاں زندہ ہیں،دوسرے دو بھائیوں کی بیٹے بیٹیاں موجود ہیں۔
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
دو تہائی میت کی پانچ بیٹیوں کا جو اس وقت زندہ تھیں، اور ⅛ میت کی بیوہ کا، اور باقی میت کے بھائیوں کا حق ہے۔جو ورثاء فوت ہوگئے ہیں، اب انکے ورثاء کو ادا کیا جائے گا۔
160 فی کس کے حساب سے آٹھ لاکھ بیٹیوں کو ،ڈیڑھ لاکھ زوجہ ،اڑھائی لاکھ بھائی کا ہوگا۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف سندھو حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ