غیر اللہ کےنام پر نذر و نیاز حرام
علامہ محمد بن علی حصکفی حنفیؒ اپنی عوام کی اصلاح میں لکھتے ہیں:
“وَاعْلَمْ أَنَّ النَّذَرَ الَّذِي یَقَعُ لِلْـأَمْوَاتِ مِنْ أَکْثَرِ الْعَوَامِّ، وَمَا یُؤْخَذُ مِنَ الدَّرَاہِمِ وَالشَّمْعِ وَالزَّیْتِ وَنَحْوِها إِلٰی ضَرَائِحِ الْـأَوْلِیَاءِ الْکِرَامِ تَقَرُّبًا إِلَیْہِمْ، فَہُوَ بِالْإِجْمَاعِ بَاطِلٌ وَّحَرَامٌ”-
’’آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اکثر عوام جو مُردوں کے نام کی نذونیاز دیتے ہیں اور جو رقوم،چراغ اور تیل وغیرہ اولیائے کرام کی قبروں پر تقرب کی نیت سے لائے جاتے ہیں،وہ بالاجماع باطل اور حرام ہیں‘‘۔
(الدرّ المختار، ص: 15، ردّ المحتار: 439/2)