قبروں پر عرس لگانا حرام
قاضی ثناء اللہ پانی پتی حنفیؒ فرماتے ہیں:
“لا يجوز ما يفعله الجهال بقبور الأولياء والشهداء من السجود والطواف حولها واتخاذ السرج والمساجد عليها ومن الاجتماع بعد الحول كالاعياد ويسمونه عرسا”.
’’جاہل لوگ حضرات اولیاء شھداء کے مزارات کے ساتھ جو معاملات کرتے ہیں، وہ سب ناجائز ہیں مثلاً ان کو سجدہ کرنا، ان کے گرد طواف کرنا، ان کی قبر پر چراغاں کرنا، ان کی طرف سجدہ کرنا، ہر سال بعد ان کی قبروں پر میلوں کا منعقد کرنا جس کا نام “عرس” ہے‘‘۔
[التفسير المظهري: 2/ 65]