جس طرح یہ “افسانہ” مشہور کیا ہوا تھا کہ بغداد پر تاتاریوں کا حملہ ہوا، تو علماء مناظروں میں مصروف تھے۔
اب یہ “حقیقت” بھی یاد رکھیں کہ ملک سیلاب کا شکار ہوا، تو مولوی حضرات ہی امداد کو پہنچے، جبکہ سیاستدان جلسوں اور سیاسی سر گرمیوں میں الجھے ہوئے تھے۔