الشیخ قاری نوید الحسن لکھوی استاذ جامعہ سلفیہ فیصل آباد اللہ کو پیارے ہوگئے۔  قاری نوید الحسن لکھوی صاحب جو کہ کراچی پروگرام میں تلاوت کے لیے جا رہے تھے  اسلام آباد ائیر پورٹ پر اچانک ہارٹ اٹیک کے باعث وفات پا گئے۔ اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن ۔

قاری نوید الحسن لکھوی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلام آباد میں آخری تلاوت کی اور پھر اس کے بعد یہ سورج غروب ہوگیا . قاری صاحب جب قرآن پڑھتے تھے تو سناٹا چھاجایا کرتا تھا ۔ اللہ تعالی قاری صاحب کا قرآن پڑھنا اپنے بارگاہ میں قبول فرمائے اور اپنی جنتوں کا مہمان بنائے۔

قاری صاحب نہ صرف وطن عزیز میں معروف و مشہور تھے بلکہ عالم اسلام میں بھی ان کو خاصی پذیرائی حاصل تھی ، انٹر نیشنل قراء کے طور پر جانے جاتےتھے ۔ دنیا کے کئی ممالک میں آپ نے قرآن حکیم کو اپنی پر سوز اور خوبصورت آواز سے مزین کیا ۔

ان کی وفات کی خبر جیسے ہی آئی ،نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں  چاہنے والوں اور محبت رکھنے والوں کے تعزیتی پیغامات آنے لگے  ان سے تعلق رکھنے والے اور وابسطہ افراد میں سے ہر کسی نے اپنے اپنے جذبات کا اظہار کیا ان کے لیے مغٖفرت کی دعائیں کی اور قرآن پاک کے ساتھ ان کی وابستگی کو سراہا۔

قاری نوید الحسن لکھوی جہاں بہت ہی مایہ ناز قاری تھے وہاں اپنی ذاتی حیثیت اور نجی زندگی میں بھی بہت ہی کریم اور شریف الطبع انسان تھے ۔ اپنے چاہنے والوں ، حلقہ احباب رابطے میں رہنے والوں سے انسیت اور مودت کا معاملہ رکھتے تھے۔

قاری صاحب علیہ الرحمۃ بہت اچھے استاذ اور مربی بھی تھے ۔ اپنے طلبا اور شاگردوں کے ساتھ انتہائی مشفقانہ رویہ رکھتے تھے ۔ ان کے مسائل اور پریشانیوں کو ذاتی توجہ سے سنتے اور حتی الوسع دور کرنے کی کوشش کرتے ۔ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والا ان کی شخصیت کی خوبیوں کا معترف ہے  اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہے ۔

ادارے کی طرف سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت ان کی بشری کمزوریوں کو معاف کر کے ان کے لیے جنتوں میں بلند مقام عطا فرمائے۔ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔