سوال (2080)
صرف دس محرم الحرام کا روزہ رکھنا کیسا ہے؟
جواب
حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
“ﻓﺼﻴﺎﻡ ﻋﺎﺷﻮﺭاء ﻋﻠﻰ ﺛﻼﺙ ﻣﺮاﺗﺐ”
عاشوراء کا روزہ اس کے تین درجات ہیں:
1: ﺃﺩﻧﺎﻫﺎ ﺃﻥ ﻳﺼﺎﻡ ﻭﺣﺪﻩ
سب سے کم درجہ کہ آدمی صرف دس کا روزہ رکھا جائے۔
2: ﻭﻓﻮﻗﻪ ﺃﻥ ﻳﺼﺎﻡ اﻟﺘﺎﺳﻊ ﻣﻌﻪ
اس سے اوپر والا درجہ کہ آدمی نو اور دس کا روزہ رکھا جائے۔
3 : ﻭﻓﻮﻗﻪ ﺃﻥ ﻳﺼﺎﻡ اﻟﺘﺎﺳﻊ ﻭاﻟﺤﺎﺩﻱ ﻋﺸﺮ
سب سے بلند درجہ کہ نو ، دس اور گیارہ کا (تین دن) روزہ رکھا جائے۔
علامہ نووی لکھتے ہیں:
ﻗﺎﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﻭﺃﺻﺤﺎﺑﻪ ﻭﺃﺣﻤﺪ ﻭﺇﺳﺤﺎﻕ ﻭﺁﺧﺮﻭﻥ ﻳﺴﺘﺤﺐ ﺻﻮﻡ اﻟﺘﺎﺳﻊ ﻭاﻟﻌﺎﺷﺮ ﺟﻤﻴﻌﺎ ﻷﻥ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺻﺎﻡ اﻟﻌﺎﺷﺮ ﻭﻧﻮﻯ ﺻﻴﺎﻡ اﻟﺘﺎﺳﻊ
امام شافعی اور ان کے اصحاب امام احمد امام اسحاق بن راھویہ اور دیگر اہل علم فرماتے ہیں:مستحب یہ ہے کہ آدمی نو اور دس کا اکٹھے روزہ رکھے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس کا روزہ رکھا اور نو کے روزہ کی نیت کی تھی۔
یہی بات امام ترمذی رحمہ اللہ نے ان أئمہ سے نقل کی ہے۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ