شام کی ہولناک کہانیاں
شام کی ہولناک کہانیاں سامنے آ رہی ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دعا یافتہ خطے کے باسی شامیوں نے بڑے کڑے دن دیکھے ہیں، جب کسی خطے کا اپنا ہی حکمران یا طاقت ور اپنا نہ رہے تو اس سے زیادہ ستم کی کوئی بات نہیں ہوتی، شامی 70 فیصد سے زیادہ سنی ہیں مگر ان پر غالی اور سفاک شیعہ آمر مسلط کر دئیے گئے، شامیوں نے پھر نصف صدی میں وہ ظلم و ستم دیکھا،جو خدا کسی نہ دکھائے، ان پر اپنی ہی زمین بدترین جیل بنا دی گئی، شہروں پر اپنے ہی حکمران کی فوج نے کیمیائی ہتھیار تک برسا دئیے، ایسی جیلیں بنائی گئیں، جن میں اگر کوئی لڑکا داخل ہوا تو اب بوڑھا ہوکے سورج دیکھ رہا ہے، لاکھوں قتل ہوئے اور لاکھوں دنیا کی سرحدوں پر دھکے کھاتے رہے، کسی ملک نے ترس کھا کر آنے دیا تو کسی نے سرحد سے دھکا دے دیا۔
ایک اقلیتی سفاک کو اکثریت پر مسلط کرنے میں روس اور ایران نے اپنی ساری قوت جھونک دی، یہ غیر ملکی طاقت ہی تھی کہ جس نے بشار کو اپنا ہی ملک اکھاڑنے اور فتح کرنے پر لگائے رکھا،ایران یہاں سے مشرق وسطی کو کنٹرول کرتا تھا،حالات بدلنے والا اللہ ہے، پھر حالات بدلے اور شامیوں کیلئے بیرونی طاقتوں کے ایما اور زعم و زور پر سفاکی کی مثال بن جانے والے بشار کو اکھاڑ پھینکنے کا موقع ہاتھ آگیا، حالات دراصل اللہ ہی کے کے ہاتھ میں ہیں، وہی انھیں بدلتا ہے، چنانچہ وہ جو قرآن نے کہا
ہم نے چاہا کہ کمزوروں پر احسان کریں اور انھیں اپنے خطے کے امام اور وارث بنا دیں۔
جیلیں ٹوٹیں، مسجدوں سے اذانیں گونجی، مدتوں سے ترس گئی جبینیں یہاں سرنگوں ہو گئیں، اپنی سرزمین کے وارث اپنے گھروں کو لوٹنے لگے،ایسے ایسے جذباتی منظر بن گئے کہ ان کی تو کیا، دیکھنے والوں کی بھی آنکھیں بھیگتی چلی گئیں۔ اولا انسانی اور ایمانی سطح پر یہ ایک خوش ہونے والا منظر ہے۔
کچھ لوگ پریشان ہیں کہ اس سے ایران کی اس خطے میں پراکسی چلی گئی،صرف اس ملک کی بات نہیں، یہاں سے کئی ملکوں تک ایران یلغار کرتا ہے، حزب اللہ اور حماس تک کمک پہنچایا کرتا تھا، یہ لوگ اب پریشان ہیں کہ ان کا جما جمایا کھیل بکھر گیا۔ یہ اب دہائی دینے لگے ہیں کہ اس میں شائد امریکہ نے بھی رول ادا کیا ہے۔ اچھا اگر یہ بھی ہے تو آپ نے شام کے 70 فیصد سے زیادہ سنیوں پر ستم ڈھانے کیلئے بھی تو بیرونی مداخلت ہی کی تھی، اب اگر تمھاری کمزوری سے حالات بدل گئے اور مظلوموں کو سانس لینے اور آزادی سے جینے کا موقع مل گیا تو یہ غلط ہے اور جب تم اپنی پراکسی کے ذریعے ان پر سفاکی سے مسلط تھے تو یہ درست تھا؟
رہی بات اس جذباتی پہلو کی کہ تم ازرائیل تک پہنچتے تھے تو اس میں یا تو کچھ کر دکھایا جاتا تو تمھاری شان دنیا مان بھی لیتی، تمھارے جذبات کی قدر کر بھی لیں تو عملا بیت المقدس پر شامیوں کی طرح زندگی اور زمین تنگ ہونے کے سوا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ناصرف بیت المقدس پر ایک سفاک جنونی کو چھیڑ کے چھوڑ دیا گیا بلکہ خود اپنی بھی رسوائی کا تماشا سرعام بنوا لیا گیا۔ وہ ایران کے اندر تک گھس کے تماشا بناتے رہے تو ایرانی میزائل آوارہ اولاد کی طرح کدھر چلے گئے، کوئی نہ جان سکا۔ اس پر خوش نہیں ہوا جا سکتا مگر ہمارا افسوس بیت المقدس کے باسیوں پر ٹوٹی قیامت کم بھی نہیں کر سکتا، ناصرف وہاں جنونی ریاست کو قیامت توڑنے کا کھل کے موقع ملا بلکہ دنیا بھر میں ایران کا پردہ فاش ہوگیا، اعتماد کرنے والوں اور خائف رہنے والوں دونوں پر ایران کی فوجی اور انٹیلی جنس صلاحیت کا راز فاش ہوگیا، ایرانی صدر مارا گیا، سلیمانی مارا گیا اور حماس کا سربراہ بھی، ان کے بدلے میں ایران نے جو کچھ کیا وہ مزید رسوائی ہی لایا۔
کہا جا سکتا ہے کہ چلئے ایران نے اتنا تو کیا، باقی تو یہ بھی نہ کر سکے، یہ بات درست ہے، لیکن سوال تو حکمت عملی اور نتائج کا ہے، کیا آپ نے دوسروں کو نیچا دکھانے اور خود کو ہیرو بنانے کیلئے یہ کیا تھا یا قدسیوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے؟ ہیرو تو آپ کچھ دیر کیلئے بن گئے اور دوسروں کو لوگوں نے برا بھلا بھی کہہ لیا مگر کیا اس سے قدسیوں کے ساتھ ساتھ خود آپ کی بھی مشکلات بڑھ نہیں گئیں؟ پھر آپ اگر سنی ممالک کیخلاف پراکسیز چلائیں گے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اعتماد میں لئے بغیر آپ کے کسی بھی ایڈونچر میں وہ بغیر سوچے سمجھے چلے آئیں گے، ادھر قدسیوں کے مرحوم سربراہ کو تو آپ کے اپنے صدر نے ایران میں مدد کیلئے آنے پر صاف کہہ دیا تھا کہ تم نے ہم سے پوچھ کے حملہ کیا تھا؟
خیر اب اگر حالات آپ کے ہاتھ سے نکل گئے اور مظلوموں کے ہاتھ میں چلے گئے تو بہت زیادہ عالمی دنیا کی پشت پناہی کا ڈھنڈورا پیٹنے سے بھی کیا حاصل؟ آپ کی پراکسیز کے روٹ ختم ہوجانے سے ضروری نہیں سب کچھ ویسے ہی ہو جیسے کسی اور نے سوچا، حالات اب بھی اللہ ہی کے کنٹرول میں ہیں، ہمیں بطور پاکستانی البتہ اب ان لشکری جتھوں کے بارے میں ضرور سوچنا چاہئے،جو زینبیون کے نام سے شام میں سنیوں کیلئے تربیت لیکر پہنچے تھے اور اب وہ پاکستان لوٹیں گے تو ان کی دلچسپی کے معاملات کا پاکستان کیسے اور کیساسامنا کرے گا۔ پاکستان کو ایک دفعہ پھر نجی تربیت یافتہ جتھے کا سامنا ہے۔ یہاں پہلے ہی فورسز ایسے جتھوں سے ملک کے دفاع میں جوان شہید کروا رہی ہے۔
#یوسف_سراج