سوال (3203)

حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ قِطَافِ النَّهْشَلِي، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَلِيًّا كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ، ثُمَّ لَا يَعُودُ.

حضرت عاصم بن کلیب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی صرف نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھایا کرتے تھے، پھر اس کے بعد ہاتھ نہ اٹھاتے تھے۔
اس روایت کے بارے میں کیا حکم ہے۔

جواب

اس روایت سے استدلال دو وجہ سے مردود ہے:
(1): اس پر خاص طور پر جرح مفسر ہے۔
( مروی ہے کہ ) سفیان ثوری نے اس اثر کا انکار کیا ہے۔ [ جزء رفع الیدین للبخاری ص 47 ج 11]
(2): اس اثر میں رکوع کی صراحت نہیں ہے یعنی یہ عام ہے اور رفع الیدین والی احادیث خاص و صریح ہیں، خاص عام پر مقدم ہوتا ہے۔
[نور العینین : 116٫117]

فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ