سوال (2616)
کیا سوتیلی والدہ کے حقوق سگی والدہ کی طرح ہیں یا ان میں کچھ فرق ہے، کیونکہ سگی والدہ میں جو اولاد کے لیے تڑپ ہوتی ہے اور جو اے ٹو زیڈ چیزیں ہوتی ہیں وہ سوتیلی والدہ میں نہیں پائی جاتی ہیں، اس کی ذرا وضاحت فرما دیں۔
جواب
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں والدین کے ساتھ حسن سلوک ان کی اطاعت، ان کے ساتھ نرم روی اور تواضع اختیار کرنے کی تاکید فرمائی ہے اور والدین کے ساتھ بدسلوکی، زجر وتوبیخ اور ان کی نافرمانی سے باز رہنے کا حکم فرمایا ہے۔ حقیقی ماں تو حقیقی ماں ہے وہ حسن سلوک کی سب سے زیادہ حق دار ہے، سوتیلی ماں کے ساتھ بھی اچھا برتاوٴ ہونا چاہیے اورعزت وتکریم اور صلہ رحمی میں کمی نہ کرنی چاہیے اور بدسلوکی، گستاخی وغیرہ سے سخت احتراز چاہیے، اگر سوتیلی ماں بداخلاقی سے پیش آئے تو اولاد کو صبر وتحمل سے کام لینا چاہیے اور ان کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور بدسلوکی کا معاملہ نہیں کرنا چاہیے اور سوتیلی ماں کی بھی اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سوتیلی اولاد کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرے اور حقیقی اولاد کی طرح ان کی تربیت کرے۔
فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ