سوال

ہمارے والد صاحب چند دن پہلے وفات پاگئے ہیں۔ جبکہ ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیںـ ایک بھائی اور دو بہنیں شادی شدہ ہیں، جبکہ دو بھائی اور ایک بہن غیر شادی شدہ ہیں، اور ہماری والدہ بھی حیات ہیں۔
ایک تو یہ بتادیں کہ والد صاحب کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ دوسرا یہ کہ جو بہن بھائی غیر شادی شدہ ہیں، ان کی شادی کی ذمہ داری کس کی ہے؟ یعنی شادی کے اخراجات وراثت کی تقسیم سے پہلے مشترکہ کھاتے سے کرلیے جائیں، یا پھر وراثت کی تقسیم کرکے شادی کے اخراجات اس کے بعد کسی ایک یا سب کے ذمے ہوں گے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

 میت کی بیوہ کو کل مال کا آٹھواں حصہ ملے گا، جبکہ بقیہ ماندہ سارے مال کو نوحصوں میں تقسیم کرکے، ہر بیٹے کو دو حصے اور ہر بیٹی کو ایک حصہ دیا جائے گا۔
 تقسیم وراثت سے پہلے میت کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور وصیت (اگر کی گئی ہے) تو اس کی تنفیذ کرنا واجب ہے، اس کے علاوہ کسی قسم کے اخراجات میت کے ترکہ اور وراثت سے نکالنا درست نہیں۔
کیونکہ باپ اپنی زندگی میں جو ذمہ داری ادا کرسکا، اس نے ادا کردی، فوت ہونے کے بعد اس کی کوئی ذمہ داری نہیں جو اس کے ترکہ سے ادا کی جائے، بلکہ ترکہ کو شرعی اصولوں کے مطابق ورثا میں تقسیم کردیا جائے گا، چاہے وہ شادی شدہ ہوں، یا غیر شادی شدہ۔
جن بیٹوں کی شادیاں نہیں ہوئیں، ان کی شادی اپنے مال سے ہوگی، البتہ دیگر بھائیوں کو چاہیے کہ ان کے ساتھ شادی کے اخراجات میں تعاون کریں۔ اور بہنوں اور والدہ کی کفالت بیٹے کریں گے اور بہنوں کی شادی وغیرہ ولی ہونے کے وجہ سے سارے بھائی مل کر انتظام کریں گے۔ارشادِ باری تعالی ہے:

وَٱبۡتَلُواْ ٱلۡيَتَٰمَىٰ حَتَّىٰٓ إِذَا بَلَغُواْ ٱلنِّكَاحَ فَإِنۡ ءَانَسۡتُم مِّنۡهُمۡ رُشۡدٗا فَٱدۡفَعُوٓاْ إِلَيۡهِمۡ أَمۡوَٰلَهُمۡۖ وَلَا تَأۡكُلُوهَآ إِسۡرَافٗا وَبِدَارًا أَن يَكۡبَرُواْۚ [النساء: 6]

’اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر تم اُن کے اندر اہلیت پاؤ تو اُن کے مال اُن کے حوالے کر دو، ایسا کبھی نہ کرنا کہ حدِ انصاف سے تجاوز کر کے اِس خوف سے اُن کے مال جلدی جلدی کھا جاؤ کہ وہ بڑے ہو کر اپنے حق کا مطالبہ کریں ‘۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ