سوال (2465)

ایک شخص کا نکاح ہو رہا ہے، لڑکی والوں میں سے خود لڑکی، ماں اور بہن سب راضی ہیں، صرف والد نہیں مان رہا ہے، بڑی بہن ولی بن رہی ہے، کیا ایسا نکاح جائز ہے؟

جواب

لڑکی کا ولی شرعی طور پر تو والد ہی ہے۔ اب اگر وہ کسی شرعی مصلحت کی وجہ سے اپنی بیٹی کی شادی اس لڑکے سے نہیں کر رہا تو “لا نکاح الا بولي” کے تحت نکاح منعقد نہیں ہوگا باطل ہوگا۔
اور اگر والد دیندار رشتہ مل جانے کے باوجود اپنی بیٹی کی شادی نہیں کرا رہا کسی ذاتی انا کی وجہ سے’ اور والد کا اس طرح اچھے رشتوں کو رد کرنا تکرار کے ساتھ ہو رہا ہو تب اہل علم نے اجازت دی ہے کہ ولایت اس سے منتقل ہو کر اس کے بعد والے ولی یعنی کہ بھائی کی طرف چلی جائے گی۔
اب سوال میں مذکور رشتے کی اگر یہی صورت ہے تو لڑکی کے بھائی کو ولی بنایا جا سکتا ہے نہ کہ بہن کو اور اگر یہ صورت نہیں ہے تو باپ کی موجودگی میں اس کی کی ولایت کسی اور کی طرف منتقل نہیں ہو سکتی نہ ہی ولی یعنی کہ باپ کی اجازت کے بغیر نکاح منعقد ہو سکتا ہے۔
واللہ اعلم۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ