کچھ ایسے مسائل اور کام ہیں، جن سے ہمیں ہر روز واسطہ پڑتا ہے، اور پوری زندگی واسطہ پڑے گا، لہذا کوشش کریں کہ ایسے معاملات بچوں کو بچپن سے ہی اچھے طریقے سے سکھا دیے جائیں، تاکہ ابتدا سے ہی ان کی عادات بہتر سے بہتر ہوں۔

  • سب سے پہلے تو بچوں کو سمجھائیں کہ واش روم شیاطین کے مسکن ہیں ہمارے نہیں، اس لئے جلد سے جلد اپنا کام نمٹائیں اور باہر نکلیں۔ بعض بچوں بڑوں کو عادت ہوتی ہے کہ وہ واش روم میں بیٹھ کر میگزین اور رسالے پڑھا کرتے تھے، اب جدید دور میں موبائل لے کر بیٹھے رہتے ہیں، یہ درست عادت نہیں ہے۔
  • جیسا کہ عرض کیا کہ واش روم میں شیاطین پناہ لیتے ہیں، اس لیے جب بھی واش روم جائیں دعا لازمی پڑھیں، اللهم إني أعوذبك من الخبث والخبائثِ. اے اللہ میں ہر قسم کے خبیث جنوں سے تمہاری پناہ میں آتا ہوں۔
  • بیٹھ کے نہائیں اور پانی ضائع مت کریں۔
  • واش روم میں غیر ضروری بول چال اور گنگنانے سے مکمل احتراز کریں۔
  • شاور لے کے واش روم میں وائپر لگائیں۔
  • تمام اشیاء صابن، شیمپو، پیسٹ استعمال کے بعد ڈھکنے بند کر کے واپس اپنی جگہ پر رکھیں۔
  • شاور لینے سے پہلے اپنا لباس اور تولیہ ساتھ رکھیں۔ بہت سے بچے باتھ روم سے آوازیں لگا لگا کے چیزیں مانگتے ہیں یہ بہت خراب عادت ہے۔
  • اپنے میلے کپڑے باتھ روم میں چھوڑ کے آنے کے بجائے لانڈری میں لا کے رکھیں اور گیلا تولیہ ہوا میں پھیلائیں۔
  • سب بچوں اور بڑوں کے تولیے الگ الگ رکھیں (بچوں کو سمجھائیں کہ کسی بھی دوسرے کا تولیہ استعمال نہیں کرنا)
  • ممکن ہو تو منہ پونچھنے کے لئے چھوٹا سا رومال نما تولیہ الگ رکھیں اور جسم پونچھنے کا الگ۔
  • واش روم استعمال کے بعد فلش وغیرہ ضرور چلائیں یا پانی ضرور بہائیں۔
  • بچوں کو طہارت اور پاکیزگی کا کانسپٹ دیں اور سمجھائیں کہ پاکیزگی نصف ایمان ہے۔
  • بچوں کی ٹریننگ کریں انہیں روز نہانے کا عادی کریں وہ خود روٹین سے نہائیں گے ورنہ بڑے ہو کے اکثر لوگ دیکھا جاتا ھے پسینہ آنے کے باوجود دو تین دن نہیں نہاتے۔
  • واش روم سے باہر نکلتے ہوئے دعا ضرور پڑھیں: غفرانک۔
  • چھوٹے بچوں کا لباس بھی کسی کے سامنے تبدیل مت کریں
  • لباس تبدیل کرتے ہوئے بسم اللہ لازمی پڑھیں۔

انتخاب واضافہ- ام حمدان
العلماء شعبہ خواتین