کوئی شخص کسی وقت بھی اداس اور مغموم  ہو سکتا ہے۔ یہ ایک انسانی فطرت ہے جس کے اندر ماحول کے کئی ایک عوامل کارفرما ہو سکتے ہیں۔ لیکن بعض لوگوں کے ہاں بالخصوص موسم سرما میں اداسی اپنے ڈیرے ڈال لیتی ہے۔ لیکن اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

اگر اس موسم میں ایسا کچھ ہو تو پریشان نہ ہوں، آپ چند صحت مند غذاؤں کے استعمال سے موسم کی اس تبدیلی کے منفی اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

دہی

طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے دہی کو غذا کا اہم حصہ قرار دیا جاتا ہے اور تجویز کیا جاتا ہے کہ بہتر صحت کے لیے ہر عمر کے فرد کو اس کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کرنا چاہیے۔ دہی صدیوں سے استعمال کی جانے والی غذا ہے، جس کا شمار سپر فوڈ میں بھی کیا جاتا ہے۔ دہی میں پائے جانے والے ایسڈ جسم دوست ہوتے ہیں، جس سے جسم میں میٹابولک سسٹم  تیز ہوتا ہے۔ یہ جسم میں موجود فالتو چربی کو کم کرنے میں بھی موثر ہے۔

مارچوبہ

مارچوبہ ایک سبزی ہے جس کے بارے میں ہم نے کم سنا ہے۔ مارچوبہ سبزی فولک ایسڈ کی مقدار سے بھرپور ہوتی ہے اور اس میں موجود پریٹین آپ کے خون میں موجود سیروٹونین کی ضروری مقدار کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔  جس سے آپ کا مزاج  بہت حد تک اچھا ہو سکتا ہے۔

تحقیق کے بعد یہ بھی ثابت ہوا کہ مارچوبہ سے ملتی جلتی مشابہہ سبزی کے استعمال سے بھی ڈپریشن اور اداسی کم ہو سکتی ہے جیسے بروکلی سبز پتوں والی سبزیاں وغیرہ۔ اگر آپ ڈپریشن سے بچاؤ کے لیے ادویات کا استعمال کرتے ہیں تو یہ ان کی ضرورت کو بتدریج کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

سارڈین یا چھوٹی مچھلیاں

سارڈین یا چھوٹی مچھلیوں کی خوبی یہ ہے کہ اس میں کافی تعداد میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے، جس وجہ سے ذہن پر اچھا اثر پڑتا ہے، جو موڈ کو خوش رکھنے کے لیے مؤثر ہے۔

سارڈین میں ایسے غذائی اجزا موجود ہیں جس کے  استعمال سے آپ کے جسم میں ڈپریشن کے ہارمونز کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اُداسی کے اس سرد موسم میں سارڈین کا استعمال گھبراہٹ کو کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

مومن اور اداسی

ایک مومن پر یہ اداسی اور ڈپریشن بہت کم اثر انداز ہوتی ہے، اس کی  وجہ یہ ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ رب العزت کی تقسیم پر راضی اور صابر و شاکر رہتا ہے، اور اللہ کا فرمان ہے کہ ذکر الٰہی سے دلوں کو سکون پہنچتا ہے۔ اللہ تعالی اس طرح بھی دلوں کی اداسی اور پریشانی کو دور کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر وقت صحت و عافیت کے ساتھ نیکی اور تقوے پر خوش و خرم رکھے اور دین حنیف کی متعین راہوں کو آسان کر دے۔