سوال (2751)

مشائخ کیا مندرجہ ذیل روایت صحیح ہے؟

“ثلاثة يدعون فلا يستجاب لهم: رجل كانت تحته امراة سيئة الخلق فلم يطلقها، ورجل كان له على رجل مال فلم يشهد عليه، ورجل آتى سفيها ماله وقد قال الله عز وجل: (ولا تؤتوا السفهاء اموالكم) “.

سیدنا ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین قسم کے آدمی دعا تو کرتے ہیں لیکن ان کی دعا قبول نہیں ہوتی: (۱) وہ شخص جس کی بیوی برے اخلاق والی ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے۔ (۲) وہ آدمی جس نے کسی سے قرضہ لینا ہو لیکن اس پر کوئی گواہ نہ بنایا ہو اور (۳) وہ آدمی جس نے بیوقوف (یعنی مال کے انتظام کی صلاحیت نہ رکھنے والے چھوٹے یا ناتجربہ کار) آدمی کو مال دے دیا ہو، حالانکہ الله تعالیٰ نے فرمایا: اپنے اموال بیوقوفوں کے حوالے نہ کر دو۔“
[سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی : 1805]

جواب

یہ روایت سیدنا ابو موسی رضی الله عنہ پر موقوف ہے اور حکما مرفوع ہے اور صحیح ہے۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ