اٹھرا کیا ہے؟

اٹھرا خواتین کی ایسی بیماری ہے جس میں عورت کی  بچے پیدا کرنے کی صلاحیت  کمزور ہو جاتی ہے۔ اسے انگریزی میں Recurrent miscarriage کہا جاتا ہے۔  اس بیماری میں عموما دوران حمل بچہ ضائع ہو جاتا ہے یعنی بچہ ماں کے پیٹ میں فوت ہوجاتا ہے یا پھر پیدائش کے بعد مختلف دورانیے میں فوت ہوجاتا ہے۔ جس عورت کا بچہ دوران حمل سے لے کر آٹھ سال کی مدت میں وفات پا جائے اسے اٹھرا کی مریضہ کہا جاتا ہے۔

اٹھرا بارے پایا جانے والا توہم

اس بیماری میں اکثرخیال کیا جاتا ہے کہ اس کا تعلق جنات کے ساتھ یا کسی ایسی عورت کے سائے کا اثر ہوتا ہے جس کو جنات یا ایسے امراض کا اثر ہو اسی طرح بھوت پریت تعویز گنڈوں کا اثربھی خیال کیا جاتا ہے.ہمارے دیہات میں اکثر یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ فلاں عورت آئی تو ہماری بہو کو یہ مرض لگ گیا یا فلاں نے ہمارے گھر کے سامنے پانی گرایا تھا وہاں سے ہماری بہو یا بیٹی کا گزر ہوا تو یہ مرض سے بھی لگ گیا ۔ بعض اسے تعویذات کی کارستانی کہتے ہیں جب کہ ان چیزوں کا اس مرض کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

جب تعویز گنڈا کرنے والے لوگوں کو لوٹ چکتے ہیں تو حکم صادر کردیتے ہیں جنات کے اثرات ختم کردئیے ہیں ابھی آپ علاج کروائیں بچہ ٹھیک پیدا ہوگا کچھ عطائی حکماء نے بھی لوٹ کا بازار گرم کررکھا ہے۔

اس مرض کی وجہ

در حقیقت یہ انسانی جسم میں جینز کی کمزوری کی ایک علامت ہے. یہ مرض اس وقت پیدا ہوتا ہے جب خواتین کے ماہواری نظام میں خرابی آتی ہے۔ نارملی اگر کسی عورت کو دس تاریخ کو ماہواری یا مینسز آتے ہیں تو دوبارہ پانچ تاریخ کو آنے چاہیے، اگر دوبارہ دس کو آ رہے ہیں یا دو تین دن مزید اوپر ہو رہے ہیں یا آنے سے دو تین دن پہلے شروع ہو جاتے ہیں تو یہ اس کی خرابی یعنی رکنے کی علامت ہے۔ جس سے  جسم میں بخار اور درد کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ جب حیض کا خون رکنا شروع ہوتا ہے تو وہ خون میں خرابی پیدا کرتا ہے اور جب حمل ہوتا ہے تو یہی بچے کی خوراک بنتا ہے، جس سے یہ مرض بچے کو لاحق ہو جاتی ہے۔

بچے کے اعضاء مکمل نہی بنتے تو ڈاکٹر ابارشن کا کہہ دیتے ہیں۔ بچہ وقت سے پہلے پیدا ہوتا ہے یا پیٹ میں ہی فوت ہو جاتا ہے۔ دوران حمل جب پسلیوں میں درد اس مرض کی بڑی علامت ہے۔ اس میں حکماء مصفی خون ادویات دیتے ہیں جس سے اس مرض کا باذن اللہ خاتمہ ہو جاتا ہے۔

انگریزی طب کا نظریہ

ہمارے ڈاکٹر حضرات اس مرض کو نہیں مانتے۔  وہ کزن میرج کو اس کی وجہ قرار دیتے ہیں یا خون کے گروپ کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔

یاد رہے اسی سے موٹاپا پیدا ہوتا ہے۔ جس خاتون کی ماہواری (مینسز)  ٹھیک ہیں، اسے یہ معاملہ بہت کم پیش آتا ہے۔ اسی طرح جس لڑکی کا بچہ پیٹ میں فوت ہو جائے اسے بھی بعد میں موٹاپا ہو جاتا ہے۔

سیدحبیب الرحمٰن کاظمی
03004870243