گوشت اللہ کی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہے، یہ انسانی صحت کے لیے کثیر الفوائد غذا ہے، بلکہ یہ صرف غذا ہی نہیں علاج بھی ہے۔ جنت کی نعمتوں میں گوشت کا بالخصوص ذکر کیا گیا ہے۔ البتہ اس سے بھرپور طریقے سے محظوظ ہونے کے لیے کچھ آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ آئیے احادیث مبارکہ کی روشنی میں ان امور کو ملاحظہ کرتے ہیں۔

✦ گوشـت کو اپنے منہ کے قـریب کرکے دانتوں سے نوچ کر کھائیں۔ اسطرح گـوشت زیادہ لـذیذ بھی لگتا ہے اور ہضـم بھی جـلدی ہوتا ہے اور طبیعت کے بھی زیادہ مـوافق ہوتا ہے۔

سیدنا صفوان بن امیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی ﷺ نے دیکھا کہ میں ہڈی سے گوشت ہاتھ کے ساتھ اتار رہا تھا، آپ ‌ﷺ نے فرمایا:

اے صفوان! میں نے کہا جی میں حاضر ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا:

«قَرِّبِ اللَّحْمَ مِنْ فِيكَ، فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ».

گوشت اپنے منہ کے قریب کر لو اور اسے دانتوں سے نوچ کر کھاؤ، یہ زیادہ لذیذ بھی ہے اور زود ہضم بھی ہے۔ [مسند أحمد 24/ 23 ط الرسالة]

✦ کسی بھی کھانے کی طرح گوشت کی ابتداء بِسْمِ الله سے کریں ابتداء میں بھول جانے پر درمیان میں یہ دعـا لازمی پڑھیں۔

نبی کریم ‌ﷺ اپنے صحابہ کرام میں سے چھ افراد کے ساتھ مل کر کھانا کھا رہے تھے، ایک دیہاتی آیا، اس نے دو لقموں میں کھانا ختم کر دیا، نبی کریم ﷺ ‌ نے فرمایا:

«أَمَا إِنَّهُ لَوْ كَانَ ذَكَرَ اسْمَ اللهِ لَكَفَاكُمْ، فَإِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَلْيَذْكُرْ اسْمَ اللهِ، فَإِنْ نَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اسْمَ اللهِ فِي أَوَّلِهِ فَلْيَقُلْ: ‌بِسْمِ ‌اللهِ ‌أَوَّلَهُ ‌وَآخِرَهُ».

اگر یہ بسم اللہ پڑھ کر کھاتا تو تمہیں یہ کھانا کفایت کر جاتا۔ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اسے بسم اللہ پڑھنی چاہیے اور اگر کھانے کے شروع میں بسم اللہ بھول جائے تو کہے بِسْمِ اللّٰہِ أَوَّلَہُ وَآخِرَہُ پڑھ لیا کرے۔ [مسند أحمد 42/ 43 ط الرسالة]

✦ گـوشت یا کوئی بھی چیز ہمیشہ دائیں ہاتھ سے پکڑ کر کھائیں۔

☜ ایک شخص نے رسول ﷺ کے ہاں بائیں ہاتھ سے کھانا کھایا تو آپ ﷺ نے فرمایا دائیں ہاتھ سے کھاؤ اس نے کہا میں اس کی طاقت نہیں رکھتا آپ نے فرمایا تو اس کی طاقت نہ رکھے۔ اس کو دائیں ہاتھ کے ساتھ کھانے سے کبر کے سوا اور کسی چیز نے نہیں روکا تھا کہا پھر وہ کبھی اس ہاتھ کو منہ تک نہ اٹھا پایا۔ (صحیح مسلم: ٥٢٦٨)

✦ کھـانا گوشت وغیرہ کھـاتے ہوئے ٹیـک لگا کر ہرگز نہ کھـائیں

رسول ﷺ نے فرمایا کہ میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔ (صحیح بخاری ٥٣٩٨)

✦ گوشت کھائیں اور اسکے فوائد پائیں

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں گوشت کھاو کہ یہ رنگ کو نکھارتا پیٹ کوصاف کرتا اور اخلاق کو سنوارتا ہے طب النبوی ص (٢٣٠ )

✦ گوشت ہمیشہ دانتوں سے نوچ کر کھائیں اسطرح کھانا زیادہ لذید اور زود ہضم ہے

نبی ‌ﷺ نے فرمایا: گوشت دانتوں سے نوچ کر کھاؤ اس طرح کھانا زیادہ لذیز اور زود ہضم اور طبیعت و تمنا کے زیادہ موافق ہے۔ (مسند احمد ٧٤١٣)

✦ لـذید گوشـت کھا لیـنے کے بعد اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے یہ دعـا لازمی پڑھیں

☜ نبی ﷺ کے سامنے سے جب کھانا اٹھایا جاتا تو آپ یہ دعا پڑھتے « الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبَّنَا» تمام تعریفیں اللہ کے لیے، بہت زیادہ پاکیزہ برکت والی، ہم اس کھانے کا حق پوری طرح ادا نہ کر سکے اور یہ ہمیشہ کے لیے رخصت نہیں کیا گیا ہے اور یہ اس لیے کہا تاکہ اس سے ہم کو بےپرواہی کا خیال نہ ہو، اے ہمارے رب! (مسند احمد ٥٤٥٨)

✦ کھـانے میں عیب نہ نکالا کریں دل نہ مانے تو خـاموشی سے چھوڑ دیں

نبی ﷺ نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، اگر آپ کو مرغوب ہوتا تو کھاتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ (صحیح بخاری ٣٥٦٣)

✦ کھـانا اور گوشت کھاتے ہوئے آخـر میں اپنی تین انگلیـوں کو لازمی چاٹیں

رسول ﷺ جس وقت کھانا کھاتے تو ( آخر میں ) اپنی تین انگلیوں کو چاٹتے اور کہا آپ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو وہ اس سے ناپسندیدہ چیز کو دور کر لے اور کھا لے اور اس کو شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور آپ نے ہمیں پیالہ صاف کرنے کا حکم دیا اور فرمایا تم نہیں جانتے کہ تمھارے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے (صحیح بخاری ٥٣٠٦)

✦ ابن آدم کو کھانے میں چند لقمے ہی کافی ہیں جو اسکی کمر کو سیدھا رکھ سکیں

نبی ﷺ نے فرمایا: آدم کے بیٹے نے کوئی ایسا برتن نہیں بھرا، جو اس کے پیٹ کی بہ نسبت برا ہو، حالانکہ ابن آدم کو چند لقمے کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھیں اگر اس نے زیادہ کھانا ہی ہو تو پھر پیٹ کا تیسرا حصہ کھانے کے لیے، تیسرا حصہ پینے کے لیے اور تیسرا حصہ سانس کے لیے رکھا جائے (مسند احمد ٧٣٧٢)

☜ گوشت یا کوئی بھی چیز کھا کر لازمی ہاتھ دھوئیں

نبی ﷺ نے فرمایا: جو اس حال میں سویا کہ اس کے ہاتھ میں چکناہٹ تھی اور اس نے اس کو دھویا نہیں تھا اور پھر کسی موذی چیز نے اسے کوئی نقصان پہنچایا تو وہ صرف اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔ (مسند احمد ٧٣٧٩)

انتخاب: ام حمدان