سردی اور گڑ کا گہرا تعلق ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے ایک تو یہ بنتا سردی کے موسم میں ہے دوسرا سردی سے جڑی بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گڑ کی تیاری کے مراحل اگرچہ مشقت طلب اور کئی گھنٹوں پر محیط ہوتے ہیں۔ لیکن اس مشقت اور دقت کا مقابلہ اس کے فوائد کے ساتھ کیا جائے تو یہ فوائد ان سب پر بھاری پڑ جاتے ہیں۔ گڑ کے قیمتی فوائد سے بیشتر لوگ لا علم ہیں۔ آئیے ہم گڑ کی وجہ سے حاصل ہونے والے فوائد کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

خون کی صفائی

گڑ میں خون صاف کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے اور اس طرح جسم سے زہریلے مادوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ گڑ استعمال کر کے خون سے متعلقہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

پیٹ اور معدے کے لیے مفید

گڑ پیٹ میں بننے والی گیس اور آنتوں کے علاج کے لیے انتہائی مفید ہے۔ ہر کھانے کے بعد گڑ کاصرف ایک چھوٹا سا ٹکڑا کھانے سے آپ اپھارپن اور گیس سے بچ سکتے ہیں۔

سردرد سے تحفظ

گڑ آئرن، میگنیشیم اور پوٹاشیم پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ سردرد کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ اگر سر میں درد ہو بھی رہا ہو تو گڑ کی وجہ سے درد میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

ہچکی میں افاقہ

ہچکیاں آنے کی صورت میں ایک چمچ پر گڑ اور تھوڑا سا ادرک رکھ کر نیم گرم پانی کے ساتھ کھانے سے آپ کا گلا صاف ہو جاتا ہے اور ہچکیاں رک جاتی ہیں۔

خوبصورت بالوں کے لیے
بالوں کی ملائمت اور دلکشی کے لیے اگرچہ بہت سے ٹوٹکے ہیں۔ ان میں گڑ کا استعمال بھی ہے۔ خوبصورت بالوں کے لیے گڑ، ملتانی مٹی اور دہی ملا کر سر میں لگائیں۔ اس طرح آپ کے بال لمبے، موٹے اور چمکدار ہوجائیں گے۔

خون کی کمی کو پورا کرے

گڑ ایسے افراد کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے جن میں خون کی کمی پائی جاتی ہے۔ گڑ میں موجود آئرن کی بھر پور مقدار خون میں ہیموگلوبین کی سطح کو بلند کرتے ہے اور ساتھ ہی خون کے سرخ خلیے بھی پیدا کرتی ہے۔

نظام تنفس میں بہتری

گڑ نظام تنفس کے مسائل سے بچاتا ہے۔ یہ جسم کے درجہ حرارت کو درست رکھتا ہے اور اس کی اینٹی الرجی کی خصوصیات پھیپھڑوں اور گلے کی بیماریوں لاحق ہونے سے بچاتی ہے۔

مدافعتی نظام کی حفاظت

گڑ کا استعمال آپ کے مدافعتی نظام کو محفوظ بناتا ہے اور یوں آپ جسمانی طور پر تندرست رہتے ہیں۔ گڑ میں پایا جانے والا معدنی عنصر بالخصوص زنگ زہریلے مادوں کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔

توانائی میں اضافہ کرے

اگر آپ کو تھکن محسوس ہو رہی ہو تو تھوڑا سا گڑ کھا لیں۔ یہ آپ کی توانائی میں اضافہ کردے گا اور وہ بھی کسی قسم کے مضر اثرات پیدا کیے بنا ذیابیطیس کے مریض بھی گڑ کی تھوڑی سی مقدار استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ یہ گلوکوز کی سطح میں اضافہ نہیں کرتا۔

بچوں کے دودھ کے لیے
گُڑ میں کیروٹین، نکوٹین، تیزاب، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو ، وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔ شیرخواربچوں کی مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے کافی نہ ہوتا ہووہ صرف اتنا کریں کہ دودھ کے ساتھ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔

حافظہ تیز کرے
جن طلباء کو اسباق کے یاد رکھنے اور پڑھائی میں سبق یاد نہ رہنے کی شکایت ہو وہ طلبا جنھیں سبق یاد نہ ہوتا ہو انھیں صبح و شام گُڑکا حلوہ استعمال کرنا چاہیے۔ حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے میں گُڑ کے حلوہ کا استعمال بہترین ثابت ہوا ہے۔

آرتھرائٹس یا گھٹنے کی درد اور سوزش
آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف گھٹنے کے درد سے نجات ملے گی بلکہ سوجن بھی کم ہو گی۔