سوال

محمد نصیر ولد منیر احمد کا نکاح، جویریہ دختر جمیل احمد سے ہوا تھا، جس میں ڈیڑھ تولہ سونا بطور حق مہر ادا کیا گیا۔ صرف نکاح ہوا تھا، رخصتی نہیں ہوئی۔ اب کسی وجہ سے اس نکاح کو برقرار رکھنا ممکن نہیں تھا۔ لہذا طرفین نے باہم مشاورت سے یہ طے کیا کہ اس رشتے کو ختم کردیا جائے، چنانچہ نصیر احمد نے جویریہ کو طلاق دے دی۔ سوال یہ ہے کہ جو حق مہر ادا کیا گیا تھا، اس کا کیا کیا جائے گا؟ کیا وہ واپس ہوگا یا نہیں؟ یا آدھا آدھا کیا جائے گا؟
برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اگر رخصتی سے پہلے طلاق دے دی ہے، اور حق مہر بھی پہلے مقرر کردیا گیا تھا، اور ادا بھی کر دیا گیا ہے۔
تو اس پر قرآنِ کا واضح بیان ہے:

{وَإِنْ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِيضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ إِلَّا أَنْ يَعْفُونَ أَوْ يَعْفُوَ الَّذِي بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ وَأَنْ تَعْفُوا أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى وَلَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ} [البقرة: 237]

’اور اگر تم نے ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دی ہے، لیکن مہر مقرر کیا جا چکا ہو، تو اس صورت میں نصف مہر دینا ہوگا۔ یہ اور بات ہے کہ عورتیں خود ہی معاف کردیں، یا وہ مرد، جس کے اختیار میں عقد نکاح ہے، نرمی سے کام لے اور پورا مہر دیدے، اور تم تم یعنی مرد نرمی سے کام لو، تو یہ تقویٰ سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے۔ آپس کے معاملات میں فیاضی کو نہ بھولو تمہارے اعمال کو اللہ خوب دیکھ رہا ہے‘۔
اس سے اصول یہ معلوم ہوتا ہے کہ رخصتی سے قبل اگر طلاق ہوجائے، تو پھر خاوند نصف حق مہر ادا کرنے کا پابند ہوگا۔مثال کے طور پر اگر دو تولے سونا حق مہر تھا،تو بیوی کو ایک تولہ سونا مل جائے گا۔
البتہ قرآنِ کریم کے انداز سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عورت چاہے، تو معاف بھی کرسکتی ہے، لیکن مرد کو زیادہ ترغیب دلائی گئی ہے کہ وسعت ظرفی کا مظاہرہ کرے، یعنی پورے کا پورا حق مہر ادا کر دے، کیونکہ یہ اچھائی اور بڑے پن کی علامت ہے، اور تقوی و پرہیزگاری کے زیادہ قریب ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ