سوال (274)

جسم پر نجاست لگی ہو تو اسے کتنی دفعہ دھونا چاہیے؟ اور کیا اگر جسم کے اوپر والے حصے پر نجاست لگی ہو اور اس پر پانی ڈالیں تو پانی نیچے آتے ہوئے نیچے والے حصہ کو لگے تو کیا وہ حصہ بھی ناپاک ہو جائے گا؟

جواب:

دھونے کا اصل مقصد نجاست اور ناپاکی کو ختم کرنا ہے، وہ ایک دفعہ ہی ہو جائے تو ٹھیک ہے، زیادہ دفعہ دھونے کی ضرورت نہیں، الا یہ کہ شریعت نے کسی خاص چیز کو ایک سے زیادہ دفعہ دھونے کی شرط لگائی ہو تو اس پر عمل کرنا ضروری ہے، جیسا کہ کتا اگر سکی برتن وغیرہ میں منہ ڈال دے تو اسے سات دفعہ دھونے کا حکم ہے۔ لیکن دیگر نجاسات اور گندگی کو خاص تعداد میں دھونے کا حکم نہیں، جتنی دفعہ دھونے سے بھی گندگی ختم ہو جائے تو وہ کافی ہے۔ اسی طرح پانی اگر جسم پر ڈالا ہے، وہ جسم کے جس حصے پر بھی لگے وہ پاک ہی ہوگا، یہ نہیں ہے کہ اوپر والے حصہ پر نجاست ہے، تو پانی اس نجاست کو صاف کرتے ہوئے نیچے آئے گا، تو نیچے والا حصہ ناپاک ہو جائے گا، یہ بات درست نہیں!!
جسم سے نجاست ختم کرنا مقصد ہے، جب یہ مقصد حاصل ہو جائے ان وسوسوں میں نہ پڑیں کہ پانی نے گزرتے ہوئے جسم کا نیچے والا حصہ ناپاک کردیا ہے.. وغیرہ۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ