سوال (529)

نمازیوں میں سے کسی کا وضو ٹھیک نہ ہو تو امام غلطی کر جاتا ہے اس کی کیا حیثیت ہے ، کیا کوئی سند آثار وغیرہ صحیح یا ضعیف ہے ۔ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں ۔
‏‏‏‏‏‏

جواب

“عَنْ شَبِيبٍ أَبِي رَوْحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّى صَلَاةَ الصُّبْحِ فَقَرَأَ الرُّومَ فَالْتَبَسَ عَلَيْهِ فَلَمَّا صَلَّى قَالَ:‏‏‏‏ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يُصَلُّونَ مَعَنَا لَا يُحْسِنُونَ الطُّهُورَ فَإِنَّمَا يَلْبِسُ عَلَيْنَا الْقُرْآنَ أُولَئِكَ” [سنن النسائي : 948]

’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر پڑھائی، اس میں آپ نے سورة الروم کی تلاوت فرمائی، تو آپ کو شک ہوگیا، جب نماز پڑھ چکے تو آپ نے فرمایا: لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ ہمارے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، اور ٹھیک سے طہارت حاصل نہیں کرتے، یہی لوگ ہمیں قرات میں شک میں ڈال دیتے ہیں‘‘۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ