عالم ربانی کون ہوتا ہے؟
ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“إنَّ السلفَ مُجمِعُونَ على أنَّ العَالِمَ لا يَستحِقُّ أن يُسمَّى ربَّانياً حتى يعرِفَ الحقَّ، ويعملَ بهِ، ويُعَلِّمَهُ”.
سلف صالحین کا اس بات پر اجماع ہے کہ کوئی بھی عالم دین اس وقت تک ربانی کہلائے جانے کا مستحق نہیں ہے جب تک وہ حق کو پہچان نہ لے، اس پر عمل نہ کر لے اور اس کی تعلیم نہ دے۔