نیک اعمال اور ان پر ملنے والی خوشخبریاں
تہجد پڑھنے والوں سے اللہ کا خوش ہونا اور ان سے محبت کرنا
“عن أبي الدَّرْداءِ رضي اللهُ عنه، عن النبيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم قال: ثلاثةٌ يُحِبُّهُمُ اللهُ عزَّ وجلَّ، ويَضْحَكُ إلَيْهِم، ويَسْتَبْشِرُ بِهِمْ: الذي إذا انكَشَفَتْ فِئَةٌ، قاتَلَ وَرَاءَها بِنَفْسِهِ للهِ عزَّ وجلَّ، فإمَّا أنْ يُقْتَلَ، وإمَّا أنْ يَنْصُرَهُ اللهُ ويَكْفِيَه، فَيَقُولُ اللهُ: اُنْظُرُوا إلى عَبْدِي كَيْفَ صَبَرَ لِي نَفْسَهُ؟! والذي لهُ امْرَأَةٌ حَسْناءُ، وفِراشٌ لَيِّنٌ حَسَنٌ، فيَقُومُ مِنَ اللَّيْلِ، [یقول] فيَذَرُ شَهْوَتَهُ، فيَذْكُرُنِي ويُناجِينِي، ولَوْ شاءَ رَقَدَ! والذي يكونُ في سَفَرٍ، وكانَ معهُ رَكْبٌ، فَسَهِرُوا ونَصِبُوا، ثُمَّ هَجَعُوا، فقامَ في السَّحَرِ، في سَرَّاءَ أو ضَرَّاءَ”.
ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ عز و جل تین قسم کے آدمیوں سے محبت کرتا ہے، ان پر ہنستا ہے اور ان سے خوش ہوتا ہے:
• (1)۔ وہ آدمی کہ جس کی جماعت فرار ہو گئی لیکن وہ ان کے بعد اللہ عزوجل کے لئے لڑتا رہا پھر خواہ وہ قتل ہو گیا یا اللہ نے اس کی مدد کی اور اس کی کفایت کی، اللہ (ایسے آدمی کے بارے میں) کہتا ہے: میرے بندے کی طرف دیکھو وہ اپنے آپ کو میرے لیے روکے ہوئے ہے؟
• (2)۔ وہ آدمی کہ جس کی بیوی خوبصورت ہو اور اس کے پاس بہترین نرم بستر ہو لیکن وہ قیام کرنے کے لئے رات کو کھڑا ہو جائے۔ اللہ کہتا ہے (میرے بندے نے) اپنی شہوت کو ترک کر دیا ہے اور میرا ذکر کر رہا ہے اور مجھ سے سرگوشی کر رہا ہےاگر یہ چاہتا تو سو بھی سکتا تھا۔
• (3)۔اور وہ آدمی جو قافلے سمیت سفر پر ہو، اور وہ لوگ رات کو کچھ حصہ جاگنے (اور چلنے) کی وجہ سے چُور ہو گئے ہوں اور (بالآخر) سو گئے ہوں لیکن وہ خوشی و ناخوشی میں سحری کے وقت اٹھ کھڑا ہو (اور نماز پڑھنا شروع کر دے)۔
[السلسلة الصحيحة:3478]
قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ