استاذ القرا قاری المقری عنایت اللہ امین حفظہ اللہ (صدر:شعبہ تجویدوقرأت جامعہ سلفیہ فیصل آباد)کامختصر تعارف

“خَيرُكُم من تعلَّمَ القرآنَ وعلَّمَه”
تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔
پیدائش
قاری عنایت اللہ امین بن غلام محمد زکی سن 1987ء گاؤں اوڈانوالہ 493 گ ب حسن پور ضلع فیصل آباد تحصیل تاندلیانوالہ میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم
حسب روایت ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں ہی سے حاصل کی نورانی قاعدہ استاذ محترم مولانا عبدالمجید فردوسی صاحب حفظہ اللہ سے مدرسہ اوڈانوالہ(صوفی عبداللہ صاحب والا) سے پھر ناظرہ قرآن مجید بھی وہیں پڑھا۔ ابتدائی سکول کی تعلیم وہاں گورنمنٹ مڈل سکول سے “پرائمری ومڈل”حاصل کی،
عصری تعلیم میں ماسٹر یعقوب صاحب اور ماسٹر اکبر صاحب سے عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کی ممدوح نے سکول میں ہی نماز واذکار وغیرہ یاد کرلیے تھے۔اساتذہ کرام بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر خصوصی توجہ دیتے تھے۔
چونکہ گاؤں میں مڈل تک سکول کی تعلیم دی جاتی تھی پھر مزید عصری تعلیم کے لیے ” 508″ گ ب گاؤں سے میٹرک پاس کیا جس میں سر فہرست اساتذہ کرام !
(1)ماسٹر محمد ذوالفقار صاحب
(2)ماسٹر محمد انور صاحب
(3)ماسٹر محمد شفیق صاحب
سن 2001ء میں میٹرک کا امتحان دیا ناظرہ قرآن مجید مکمل کرنے کے بعد (30)تیس پارا فضیلة الشیخ مولانا خلیل صاحب رحمۃ اللّٰہ اور فضیلة الشیخ حافظ محمد امین صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ سے حفظ کیا گاؤں میں وہاں کی مسجد سے حفظ القرآن کا آغاز کیا استاذ محترم قاری محمد یونس صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ سے قرآن مجید مکمل کیا
مزید حصول علم
مزید دینی تعلیم کے لیے وہاں 493 اوڈانوالا میں ہی (جامعہ دارلعلوم تقویتہ الاسلام ) میں داخلہ لیا وہاں سے ابتدائی کتب پڑھیں اساتذہ میں سے
(1)شیخ الحدیث حافظ امین صاحب حفظہ اللہ
(2) فضیلةالشیخ مولانا خلیل صاحب رحمۃ اللّٰہ
(3)فضیلة الشیخ عبدالمجید فردوسی صاحب
(4)مولانا عبدالغفور صاحب حفظہ اللہ
(5)فضیلة الشیخ نور آصف صاحب حفظہ اللہ
(6)فضیلة الشیخ عطاء الرحمن صاحب
(7) فضیلةالشیخ مولانا عبدالحفیظ صاحب رحمۃ اللّٰہ
(8)مولانا حافظ خالد صاحب رحمۃ اللّٰہ
(9) مولانا عطاء رحمن صاحب حفظہ اللہ
حصول علم کے لیے سفر
پھر مزید تعلیم کے لیے پاکستان کے معروف ادارہ “کلیۃ القرآن الکریم” بونگہ بلوچاں پھول نگر (ضلع قصور )میں محترم ابوبکر امین کی وساطت سے سن 2006ءمیں داخلہ لیا۔
وہاں سے مروجہ کتب کی تعلیم حاصل کی اور سن2011ء میں سند فراغت حاصل کی۔ ساتھ وفاق المدارس السلفیہ سے شھادةالعالمیہ کی ڈگری حاصل کی اور قرأت عشرہ صغریٰ کی تکمیل کی۔
بونگہ بلوچاں میں جن مشائخ سے کسب فیض کیا
(1) فضیلة الشیخ استاذ محترم قاری المقری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
(2) استاذ محترم قاری المقری صہیب احمد میر محمدی حفظہ اللہ
(3) استاذ محترم قاری المقری محمد سلمان احمد میر محمدی حفظہ اللہ
(4)شیخ الحدیث استاذ محترم احمد صدیق صاحب حفظہ اللہ
(5)فضیلة الشیخ استاذ محترم قاری المقری عبدالرؤوف صاحب حفظہ اللہ
(6) استاذ محترم فضیلة الشیخ اجمل بھٹی صاحب حفظہ اللہ
(7) استاذ محترم فضیلة الشیخ محمد اکرم بھٹی صاحب حفظہ اللہ
(8) استاذ محترم قاری سعد صاحب حفظہ اللہ
(9)فضیلة الشیخ استاذ محترم عبدالرشید قمر صاحب حفظہ اللہ
( 10) استاذ محترم قاری فیصل صاحب حفظہ اللہ
(11) استاذ محترم محمد عامر صاحب حفظہ اللہ
(12) استاذ محترم قاری بلال صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ (مدیر جامعہ تعلیماتِ فیصل آباد)
(13) استاذ محترم مولانا حفیظ الرحمن صاحب حفظہ اللہ
(14) استاذ محترم مصعب مدنی صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ
(15) استاذ محترم قاری اجمل صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ
(16) استاذ محترم قاری نعیم صاحب حفظہ اللہ
قاری صاحب کی تعلیم وتربیت میں والدہ محترمہ کا بنیادی کردار ہے اور بالخصوص برادران اکبر محترم صبغت اللہ عامر رحمۃ اللّٰہ علیہ کا
اللهم اغفر له وارفع درجته في المهديين۔
آج جس مقام پر فائز ہیں یہ انہیں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
ہم مکتب احباب
(1)محترم قاری عبدالمجید صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(2)محترم قاری آصف متولی صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(3)محترم قاری بلال انجم صاحب ( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(4) محترم قاری سفیان بکھروی صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(5)محترم قاری احسان الہی صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(6)محترم قاری اعظم طیب صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(7)محترم قاری محسن صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(8) محترم قاری عبداللہ شاہ صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(9) محترم قاری محمد علی صاحب( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(10) قاری جاوید صاحب (فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(11) قاری عبد الحمید صاحب رحمۃ اللّٰہ ( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
(12) مولانا حافظ ابوبکر امین صاحب حفظہ اللہ( فاضل قرأت سبعہ عشرہ)
سن2011ء میں بونگہ بلوچاں سے فراغت کے متصل بعد جامعہ سلفیہ فیصل آباد تقرری ہوئی جامع سلفیہ میں فضیلةالشیخ قاری ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ کے حکم پر اور قاری المقری ریاض عزیزی حفظہ اللہ کی وساطت سے آپ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں بطور استاذمقرر ہوئے ۔
تدریس کا آغاز
سن 2011ء میں جامعہ سلفیہ میں تدریس کا آغاز کیا اور جامعہ میں شعبہ تجوید وقرأت کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جس میں قصیدہ شاطبیہ، علم الفواصل،مدخل، القول السدید، حدرومشق، علم صرف اور اسی طرح تدریس کے ساتھ ساتھ جامعہ میں مختلف شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
(1)جامعہ سلفیہ میں تمام پروگرام کے اہتمام وانصرام کی ذمہ داری
(2) صدر: شعبہ تجوید وقرأت
(3) انچارج: صلاۃ کمیٹی(رضاکار) (4)خدمت طلباء
مشہور تلامذہ
(1) محترم قاری ارسلان شکور صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ(مدرس: شعبہ تجوید و قرأت جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(2) محترم قاری عبد القیوم فرخ صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ( امام مدرس شعبہ تجوید و قرآت جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(3) محترم قاری محمد ساجد عبداللہ صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ (مالدیپ)
(4)قاری المقری محمد عمیر صدیقی حفظہ اللہ(مدرس: جامعہ ابن تیمیہ سندر لاہور)
(5)قاری سعد امجد حفظہ اللہ(مدرس: جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن )
(6)قاری عبدالباسط شاہ حفظہ اللہ(امام: رضا آباد فیصل آباد)
(7)قاری سلمان حفظہ اللہ(امامت وخطابت: فیصل آباد)
(8) قاری سیف الرحمن قاسمی حفظہ اللہ(متعلم: مدینہ یونیورسٹی)
(9)قاری منصب شاہ صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ
(10)قاری احمد شیخ صاحب حفظہ اللہ
(11)قاری یونس صاحب حفظہ اللہ (سعودی عرب)
(12)قاری ابوبکر صاحب حفظہ اللہ (دبئی)
(13)قاری فرحان صاحب حفظہ اللہ
(دبئی)
(14)قاری اسامہ نوید حفظہ اللہ( فاضل قرآت عشرہ صغریٰ )
(15)قاری ریحان صاحب حفظہ اللہ (فاضل قرآت عشرہ صغریٰ جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(16)قاری عادل فاروقی حفظہ اللہ( آف سندھ )
(17)قاری رضوان صاحب حفظہ اللہ(سمانہ فیصل آباد)
(18)قاری عمار صاحب حفظہ اللہ(دبئی )
(19)قاری عزیر صاحب حفظہ اللہ(فیصل آباد )
(20)قاری منیب صاحب حفظہ اللہ(متعلم مدینہ یونیورسٹی )
قاری صاحب کو اللہ تعالٰی نے متنوع خوبیوں سے نوازا ہے بالخصوص “حسن صوت” کا خاص ملکہ عطاء کیا گیا ہے پاکستان میں انٹرنیشنل محافل پر مدعو کیا جاتا ہے جس سے عوام الناس کے قلوب واذھان کو قرآن مجید کی تلاوت سے منور کرتے ہیں۔
اللہ تعالی ممدوح کو مزید عزت سے نوازے اور علم و عمل میں برکت عطا فرمائے آمین

●ناشر:حافظ امجد ربانی
●متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد

یہ بھی پڑھیں: فضیلۃ الشیخ سید یحییٰ شاه صاحب وفات پا گئے