موسم سرما رواں دواں ہے یہ موسم بعض افراد کے لیے تو مشکل اور تکلیف دہ ہوتاہے اور کئی لوگ اس کو بہت انجوائے کرتے ہیں۔ موسم سرما کے آتے ہیں غذا کے بارے میں ترتیب بدل جاتی ہے ۔ سردیوں کی آمد ہی سے لوگ اپنی صحت کو بہتر بنانے کا سوچ کر بہت سی چیزیں کھانا شروع کردیتے ہیں اور کئی ایک چیزیں کھانے سے پرہیز کرتے ہیں، ان میں سے ایک دہی بھی ہے۔
موسم گرما میں بڑی رغبت سے کھایا جانے والا دہی موسم سرما میں عموما بہتر تصور نہیں کیا جاتا۔
کئی لوگ تو سردیوں میں دہی کھانا چھوڑ دینے کا کہتے ہیں جس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اس کی وجہ سے گلا خراب ہوسکتا ہے،آج اس بات کا جائز لیتے ہیں کہ کیا یہ تصور حقیقت پر مبنی ہے؟
دہی غذائیت سے بھرپور غذا ہے جس میں ایسے مفید بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے فائدہ مند اور مثبت تسلیم جاتے ہیں، جیسا کہ اس میں وٹامن بھی موجود ہیں جبکہ پوٹیشیم، کیلشیم اور پروٹین کی ایک مناسب مقدار اس میں پائی جاتی ہے ۔
اکثر دیسی اور ہربل طبیبوں کا کہنا ہے کہ سردیوں میں دہی کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے، جس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ دہی کھانا بلغم اور نزلے کا سبب بنتا ہے، جو افراد پہلے سے کھانسی، نزلہ یا بخار کا شکار ہیں ، ان کے لیے اس موسم میں خاص کر رات کے وقت دہی کھانا بہتر نہیں ہوتا۔
اس سلسلے میں طبی سائنس کی سوچ مختلف ہے، اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ دہی انسانی جسم میں قوت مدافعت کے لیے کافی بہترین غذا ہے، اس میں وٹامن بی 12 کی مقدار بھی کافی زیادہ ہے، اور سردیوں میں دہی کھانا صحت کو بہتر رکھ سکتا ہے۔
ہاں البتہ اس سلسلے میں یہ خیال رکھا جائے کہ دہی کو سردیوں میں شام 5 بجے کے بعد کھانا نہیں چاہیے، کیوں کہ یہ عمل نزلے زکام اور کھانسی کا باعث ہو سکتا ہے
آپ کو بالکل بھی دہی نہیں کھانا چاہیے، یا پھر کھانا چاہیے؟ اس سوال سے پریشان نہ ہوں، اس مفید غذا کو کلی طور پر ترک نہیں کرنا چاہیے اس کو احتیاط کے ساتھ لازمی استعمال کریں ایک تو اس کی مقدار کم کردیں اور دوسرا اسے ٹھنڈا کرکے کھانے اور رات کو استعمال کرنے سے پرہیز کیاجائے۔