ہم جس طرز ز ندگی سے رہ رہے ہیں۔ اس میں جہاں بہت سے عوارض کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں معدے کی تیزابیت عام مسئلہ ہے۔ تیزابیت کو جلن، یا ایسیڈیٹی بھی کہتے ہیں، اس مرض کا شکار بہت سے افراد ہیں۔ یہ بیماری سننے میں تو ایک معمولی مسئلہ لگتی ہے لیکن جو اس کا شکار ہوتا ہے اس کے لیے یہ انتہائی بے چینی اور تکلیف کا باعث بنتی ہے۔
اس کی وجہ ماہرین طب ذہنی دباؤ، بے وقت کھانے کی عادت، مخصوص دوائیں، بہت زیادہ مسالے دار کھانوں کا استعمال بتاتے ہیں۔
اس مرض سےنجات کے لیے گھریلو علاج کافی مؤثر ہے، ساتھ کچھ ایسی چیزوں سے بھی پرہیز کرنا ہوتا ہے جو معدے کی تیزابیت کا باعث بنتی ہیں۔
چند گھریلو چیزیں معدے کی تیزابیت کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔
زیرہ
تیزابیت  کے باعث سانس کی بوکا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس حالت میں  تیزابیت کو اعتدال پر لانے  کے لیے زیرہ کافی موثر اور معاون مصالحہ ہے جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے ۔ اس سے پیٹ درد کی شدت بھی کم ہوتی ہے اور  سانس کی بو کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس کا استعمال یوں کیا جائے کہ ایک چائے کے چمچ زیرہ کو ایک کپ پانی میں ابال کر قہوہ بنا لیں اور اس قہوے کو ہر کھانے کے بعد باقاعدگی سے استعمال کریں، چند دنوں کے استعمال سے ہی افاقہ ہونا شروع ہوجائے گا۔
دلیہ
دلیہ ہر عمر کے افراد کے لیے مفید ہے۔ دلیہ کو بچوں کی غذا بھی کہا جاتا ہے، جو آسانی کے ساتھ ہضم ہونے والی نرم غذا ہے۔ اس لیے اکثر طبی ماہرین تیزابیت لاحق ہونے کی صورت میں اسے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ دلیے میں موجود فائبر پیٹ کے اپھار اور واٹر ریٹینشن کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔  فائبر سے بھرپور دیگر غذائیں بھی معدے کی تیزابیت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔

ادرک

ماہرین طب کے مطابق ادرک میں فائبر، وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات بڑی مقدار میں پائی جاتی ہیں،اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کو کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو معدے کی ایسڈیٹی، بد ہضمی، سینے کی جلن، اور پیٹ کے دیگر مسائل کے لیے بھی مفید ہے۔اگر آپ معدے کی تیزابیت کا شکار ہیں تو ادرک کا قہوہ استعمال کرنا شروع کر دیں، اس کے استعمال سے اوسٹیو آرتھرائیٹس (جوڑوں کا درد)، نظام ہاضمہ، دمہ، بخار، اپھارا، مائیگرین، ذیابطیس، ہائی کولیسٹرول اور شوگر لیول سمیت بلڈ پریشر کی شکایت میں بھی آرام ملتا ہے۔
دہی
دہی کو اگر معدے کی تیزابیت کا بہترین علاج کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ دہی میں ایسے مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو معدے کی جلن کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اکثر معدے کی جلن کا سامنا رہتا ہے تو نہار منہ دہی کو استعمال کرنا شروع کر دیں، کچھ دنوں تک اسے استعمال کرنے سے معدے کی تیزابیت میں واضح کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ دہی کی افادیت میں اضافہ کرنے کے لیے آپ اس میں کیلا اور خربوز بھی شامل کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف ایسڈیٹی کم ہو گی بلکہ آپ کو بھرپور غذائیت بھی میسر ہو گی، دہی انسانی جسم میں قوت مدافعت کے لیے کافی بہترین غذا ہے، اس میں وٹامن بی 12 کی مقدار بھی کافی زیادہ ہے، اور سردیوں میں دہی کھانا صحت کو بہتر رکھ سکتا ہے۔

ہاں البتہ  اس سلسلے میں یہ خیال رکھا جائے کہ  دہی کو سردیوں میں شام 5 بجے کے بعد کھانا نہیں چاہیے، کیوں کہ یہ عمل نزلے زکام اور کھانسی کا باعث ہو سکتا ہے۔

سونف
سونف بارے ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کھانے کے بعد سونف کے کچھ دانے چبانا تیزابیت کی شدت میں واضح کمی کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سونف سے بنی چائے غذائی نالی کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بھی بہت مفید سمجھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سونف سے بنا ہوا مشروب بد ہضمی اور پیٹ پھولنے کے خلاف بھی نہایت مفید ہے۔ اس کو اضافی طور پر نظر کی بہتری کے لیے بھی تجویز کیا جاتا ہے۔

گُڑ
گُڑ بھی تیزابیت کے علاج کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، اس میں میگنیشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو ہاضمہ کے نظام کو طاقت فراہم کرتی ہے اور تیزابیت کو کم کرتی ہے۔ معدے کی جلن سے چھٹکارا پانے کے لیے کھانے کے بعد گُڑ کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چوستے رہیں، اس سے نہ صرف ایسیڈیٹی میں کمی آئے گی بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی معتدل رہے گا۔ تیزابیت کے لیے گڑ بھی نہایت مؤثر سمجھا جاتا ہے۔

ان ٹوٹکو اور گھریلو اشیا سے اگر تیزابیت میں افاقہ نہ ہو مرض مسلسل قائم رہے تو مستند ڈاکٹر یا حکیم سے رابطہ کرنا چاہیے۔