نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سے ثابت ہے کہ مسجد حرام میں ایک نماز پڑھنے کا ثواب مسجد نبوی کے علاوہ دوسری مساجد میں نماز پڑھنے سے ایک لاکھ گنا زیادہ ہے۔ جب کہ مسجد نبوی میں ایک نماز ہزار گنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد کی ایک نماز دوسری مساجد کی ہزار نمازوں سے زیادہ بہتر ہے، سوائے مسجد الحرام کے۔ (ترمذی:325)

اس سے کون سی نماز مراد ہے؟ کیا فرض اور نفل دونوں مسجد حرام میں ایک لاکھ اور مسجد نبوی میں ایک ہزار گنا زیادہ افضل ہوتے ہیں یا صرف فرضی نماز کی یہ فضیلت ہے؟ اس میں علماء کا اختلاف ہے۔

اس اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ نفلی نماز کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ وہ مسجد کی نسبت گھر میں زیادہ افضل ہے۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مسجد نبوی کی بجائے گھر میں نوافل پڑھنا اس بات کی دلیل ہے کہ نفلی نماز مسجد حرام اور مسجد نبوی کی نسبت گھر میں افضل ہے۔

یہ تو ہوئے دو موقف؛ ایک یہ کہ مسجد حرام اور مسجد نبوی میں فرض ونفل دونوں نمازیں دوسری مساجد اور گھروں سے افضل ہیں۔
دوسرا یہ کہ یہ فضیلت صرف فرائض کے لیے ہے، نوافل ان مساجد میں پڑھنے کی نسبت بھی گھروں میں افضل رہیں گے۔

لیکن اس بارے میں ایک تیسرا موقف بھی ہے، جو پہلے دونوں سے زیادہ تفصیل پر مبنی ہے اور اس سے اہل علم کی فقہ الحدیث میں باریک بینی معلوم ہوتی ہے۔

تیسرا موقف یہ ہے کہ مسجد حرام اور مسجد نبوی میں پانچ فرائض کے علاوہ وہ نماز بھی افضل ہے، جس کا تعلق مسجد کے ساتھ ہے، جیسا کہ تحیۃ المسجد۔ رہے مطلق نوافل تو وہ گھر میں ہی زیادہ فضیلت کا باعث ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب۔

حافظ ابو یحیٰی نور پوری