دنیا کو للچائی نظروں سے دیکھنا
✿۔ احمد بن ابی الحواری رحمہ اللہ (٢٤٠هـ) فرماتے ہیں :
’’جو بندہ دنیا کی طرف للچائی نظروں سے اور محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل سے زہد اور یقین کے نور کو نکال دیتے ہیں‘‘۔
(حلية الأولياء لأبي نعيم : ١٠/ ٦ وسنده صحیح)
✿۔ ابراہیم بن ادہم رحمہ اللہ (١٦٢هـ) کی شقیق بن ابراہیم بلخی رحمہ اللہ (١٩٤هـ) سے مکہ میں ملاقات ہوئی تو پوچھا :
آپ نے (دنیا کے بارے) اپنا کیا اُصول رکھا ہے؟ کہنے لگے : مل جائے تو کھا لیتے ہیں، نہ ملے تو صبر کر لیتے ہیں۔ ابراہیم کہنے لگے : یہ کام تو بلخ کے کتے بھی کر لیتے ہیں، مل جائے تو کھا لیتے ہیں، نہ ملے تو صبر کر لیتے ہیں۔ شقیق نے پوچھا : آپ کا کیا اصول ہے؟ فرمایا : مل جائے تو دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں، نہ ملے تو حمد اور شکر کرتے ہیں۔ شقیق سامنے بیٹھ گئے اور فرمانے لگے : آپ ہمارے استاذ ہیں‘‘
(المجالسة للدينوري: ١/٤٥٦ وفيه ضعف)
… حافظ محمد طاھر حفظہ اللہ