وفات سے قبل رسول اللہ ﷺ کی 4 نصیحتیں
سیدنا جندب بن عبد اللہ بن سفیان بَجَلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ «سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِخَمْسٍ، وَهُوَ يَقُولُ: إِنِّي أَبْرَأُ إِلَى ﷲِ أَنْ يَكُونَ لِي مِنْكُمْ خَلِيلٌ، فَإِنَّ ﷲِ تَعَالَى قَدِ اتَّخَذَنِي خَلِيلًا، كَمَا اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا، وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أُمَّتِي خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِكَ»
ترجمہ: میں نے رسول اللہ ﷺ کو وفات سے پانچ دن پہلے فرماتے ہوئے سنا آپ فرما رہے تھے:
میں اللہ تعالیٰ کے حضور اس چیز سے براءت کا اظہار کرتا ہوں کہ:
1: تم میں سے کوئی میرا خلیل ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنا لیا ہے۔ جس طرح اللہ تعالی نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل بنایا تھا۔
2: اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا۔
3: خبردار! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء اور نیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیا کرتے تھے۔
4: خبردار! تم قبروں کو سجدہ گاہیں نہ بنانا، میں تمہیں اس سے روک رہا ہوں۔
[صحیح مسلم: 1188]