سوال (2925)

عبداللہ بن مسعود‌ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ كے ایك بندے كے بارے میں حكم دیا گیا كہ اسے قبر میں سو كوڑے مارے جائیں۔ وہ التجاو دعائیں كرتا رہا حتی كہ ایک كوڑا بطور سزا رہ گیا ہے۔ اسے ایک كوڑا مارا گیا، اس كی قبر آگ سے بھر گئی، جب آگ ختم ہوئی اور اسے كچھ افاقہ ہوا تو اس نے پوچھا: تم نے مجھے كس وجہ سے كوڑا مارا ہے؟ فرشتوں نے كہا: تم نے ایك نماز بغیر طہارت كے پڑھی تھی، اور تم ایك مظلوم كے پاس سے گزرے تھے، لیكن تم نے اس كی مدد نہیں كی تھی۔
[السلسلۃ : 554]

جواب

ہم نے 14 سال پہلے اس روایت کی علت پر اطلاع پائی تھی یہ روایت سخت ضعیف و منکر ہے۔ تفصیل سے تحقیق ایک دو، دن تک بھیجتا ہوں۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ