سوال (1623)

دو لوگوں نے برابر سرمائے سے کاروبار شروع کیا تو دونوں کا منافع برابر آدھا آدھا ہوگا ، یعنی چار روپے منافع دونوں میں دو دو روپے کر کے تقسیم ہوگا ؟ اسی طرح اگر ایک شخص آدھا سرمایہ تو دے لیکن خود فزیکلی یا مینٹلی لنک نا ہو ، یعنی صرف پیسہ ڈالا خود شامل نہیں ہوا اور دوسرا بندے کا آدھا سرمایہ اور پوری ذمہ داری ہے۔
اس صورت میں منافع کیسے تقسیم ہوگا؟

جواب

دیکھیں ایک کا پیسا ہو اور ایک کی محنت ہو ، گویا کہ مضاربت کا معاملہ ہے ، راس المال نہیں باقی جو منافع آ رہا ہے ، اس میں دیکھا جائے کہ کتنے پرسنٹیج میں لوں گا ، اور کتنے پرسنٹیج آپ لیں گے ، یہ معاملہ طے کیا جائے ، پھر وہ خود ہی اوپر نیچے ہوتا رہے گا ۔
اگر دونوں کا پیسہ اور محنت دونوں کی ہے یا پیسہ دونوں کااور محنت ایک کی ہے، اس میں بھی یہی بات ہے کہ راس المال کو نہ دیکھا جائے ، بلکہ نفع کو دیکھا جائے ، نفع پر جو پرسنٹیج طے ہو جائے ، وہی مقرر کرلی جائے۔
باقی پیسہ فیکس نہ کریں کہ اتنے پیسے ہی دینے ہیں ، چاہے نفعہ ہو یا نقصان ہو ۔ یہ چیز غلط ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ