بھوک، افلاس، بدامنی کے سبب معاشروں میں چوری، ڈاکے، قتل وغارت جیسے جرائم بڑھ جاتے ہیں۔ وطنِ عزیز میں بھی آئے دن ڈکیتی کی وارداتوں کی ویڈیوز شیئر ہوتی ہیں، ڈاکو بے دردی اور بے رحمی سے لوگوں کو لوٹ بھی رہے ہوتے ہیں، اور مار بھی رہے ہوتے ہیں.
افسوس یہ ہے کہ ڈاکو پکڑے نہیں جاتے، اور اگر پکڑے جائیں، تو سزا نہیں ہوتی۔ ہو بھی تو اسی طرح علی الاعلان سب کے سامنے سزا نہیں دی جاتی۔ ورنہ جس طرح سر عامِ جرم ہورہا ہے، سزائیں بھی اعلانیہ ہونا شروع ہوجائیں، تو امید ہے مجرموں کے دلوں میں خوف پیدا ہوگا۔
خیر ایک تو یہ ہے کہ حکومت اپنی رٹ قائم کرے، ادارے مجرموں کی پکڑ دھکڑ کریں، اور قرار واقعی سزا دیں۔
دوسرا یہ ہے کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اپنی حفاظت اور سیکیورٹی کا بندو بست کریں۔
جس کے لیے شہروں میں باقاعدہ سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں، سیکیورٹی سروسز دینے والی کمپنیز کے ساتھ معاہدے کیے جاتے ہیں، جس کے لیے بھاری بھر کم بجٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
اسی طرح دیہاتوں اور شہروں کے گلی محلوں میں مختلف لوگوں کی ذمہ داری ہوتی ہے، جو رات کو پہرہ دیتے ہیں، اور پھر سارے محلے والے مل کر انہیں ماہانہ فنڈ اکٹھا کرکے دیتے ہیں۔
سیکیورٹی کی یہ جتنی بھی سروسز ہیں، یہ paid ہوتی ہیں، ان کو مفت میں حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
لیکن کچھ ایسی سروسز بھی ہوتی ہیں، جو کہ ہمارے لیے بالکل فری ہیں، اور انہیں انجام دینے والے ’گارڈز‘ بھی انتہائی باصلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے ہیں۔ جن کے بارے میں یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ وہ اپنی ’ذمہ داری‘ میں ذرا بھی کوتاہی کریں گے، سو جائیں گے، یا پھر دشمن کے ساتھ مل کر ہمارا نقصان کریں گے، وغیرہ۔
آئیے بہترین سیکیورٹی سروسز ملاحظہ کیجیے:
1۔ جو بنده رات كو سوتے وقت آیت الکرسی پڑھ لیتا ہے، اللہ تعالی کی طرف سے اس کے لیے ایک فرشتہ مقرر کردیا جاتا ہے، جو صبح تک اس شخص اور اسکے گھر بار کی حفاظت کرتا ہے۔ [صحیح بخاری:3275]
2۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بندہ رات کو سوتے وقت سورہ بقرہ کی آخری دو آیات تلاوت کرلیتا ہے، اللہ تعالی ان دو آیات کو اس کے لیے کافی بنادیتے ہیں۔ [صحیح بخاری:4008] اہلِ علم نے لکھا ہے کہ حدیث میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ دو آیات کس اعتبار سے کافی ہوتی ہیں؟ اس میں حکمت یہ ہے کہ انسان انہیں جس نیت سے بھی پڑھ لے گا، اللہ تعالی اسی لحاظ سے اس کے لیے انہیں کافی و شافی بنادے گا۔ گویا یہ آپ کی جان، مال اور گھر بار ہر چیز کی حفاظت کے لیے بھی کافی ہوجائیں گی۔ ان شاءاللہ۔
3۔ “اللهم اكفنيهم بما شئت””اے اللہ! تو مجھے دشمنوں/ چوروں/ ڈاکوؤں سے کافی ہوجا” یعنی ان کا ایسا بندوست کر، کہ یہ مجھے نقصان نہ پہنچا سکیں۔ یہ بھی بڑی عظیم دعا ہے، جس کو کسی بھی غیر محفوظ مقام یا رستے سے گزرتے ہوئے پڑھتے رہنا چاہیے۔ صحیح مسلم (3005) میں تفصیلی واقعہ ہے کہ ایک نیک نوجوان کو ایک بادشاہ کے کہنے پر مارنے کے سارے حربے آزمائے گئے، لیکن وہ اخلاصِ نیت سے یہی تین لفظی دعا دہراتا رہا، لہذا اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکے، البتہ ہر بار مارنے کی کوشش کرنے والے، خود مرتے رہے۔
4۔ اسی طرح صبح و شام کے اذکار کی پابندی، اور بالخصوص رات کو سوتے وقت معوذتین پڑھ کر جسم پر پھونک مارلینا یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ تھی، جس سے ہر قسم کے شرور و مصائب سے پناہ مل جاتی ہے۔
5۔ بچوں کی حفاظت کے لیے بھی بالخصوص دعائیں، ہیں، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھائی ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وسلم حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کو دعا پڑھ کر اللہ کی حفاظت میں دیا کرتے تھے، اور فرماتے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی اسماعیل اور اسحاق کو اسی طرح دعا دیا کرتے تھے، یہ دعا درجِ ذیل ہے:
“أَعُوذُ بكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِن كُلِّ شيطَانٍ وهَامَّةٍ، ومِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ”.
اس سے بچے ہر قسم کے شیطان، موذی اور حاسد سے اللہ ذو الجلال کی پناہ میں آجاتے ہیں۔
لہذا والدین اور گھر کے بڑے اور باشعور افراد، بچوں کے حوالے سے اس دعا میں بالکل کوتاہی نہ کریں۔
6۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے بسم اللہ توکلت علی اللہ ولا حول ولا قوۃ إلا باللہ جیسی دعائیں دل سے پڑھتے ہوئے، خود کو اللہ کے سپرد کرکے نکلیں، اسی طرح سفر پر نکل رہے ہیں، تو سفر کی بھی مکمل دعا پڑھ لیں۔ راستے میں چوری، ڈاکے، اور چھینا جھپٹی سے.. اللہ تعالی محفوظ رکھے گا۔ ان شاءاللہ۔
بلکہ حدیث کے الفاظ ہیں، جب انسان دعا پڑھ لیتا ہے، تو اس کو خوشخبری سنادی جاتی ہے کہ:
هُدِيتَ، وَكُفِيتَ، وَوُقِيتَ، فَتَتَنَحَّى لَهُ الشَّيَاطِينُ، فَيَقُولُ لَهُ شَيْطَانٌ آخَرُ: كَيْفَ لَكَ بِرَجُلٍ قَدْ هُدِيَ وَكُفِيَ وَوُقِيَ؟ [سنن ابی داود:5094]
’’آپ کے لیے رستہ کی رہنمائی کر دی گئی، مشکلات سے بندوبست کردیا گیا، اور ہر قسم کے شیطان کے شر سے بچا دیا گیا’’۔
لہذا شیطان اور اس کے چیلے ایسے شخص سے دور دور بھاگتے ہیں، اور ایک دوسرے کو بتاتے ہیں کہ ایسے سیکیور اور محفوظ ترین پروٹوکول میں چلنے والے کا آپ لوگ کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے، اور اس بہترین سیکیورٹی پروٹوکول کی سہولت سے فائدہ اٹھانے، اور اس ’’اپرچونٹی’’ کو ’’اویل’’ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
#خیال_خاطر