جمہوریت کی بے بہا “برکات” میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ راز و نیاز کرنا بھول گئے۔ ہم یہ سمجھ بیٹھے کہ ہم اپنے ووٹ سے حکمران چنتے ہیں اور ہمیں خوب معلوم ہے کہ کون بندہ ملک و ملت کا بہی خواہ اور درد مند ہے اور کون بد دیانت اور بے ایمان ہے۔ لہٰذا ہم اپنی عقل سے اپنی قسمت خود بدلیں گے۔ شیطان کا بچھایا ہوا کتنا دل فریب جال ہے جس میں الجھ کر نہ صرف ہم اپنے پروردگار سے دور ہوئے بلکہ اپنی دنیا بھی خراب کر بیٹھے۔ ہمیں تو پیغمبر خدا ﷺ نے سکھایا تھا کہ اپنے چھوٹے سے چھوٹے ذاتی معاملات میں بھی اللہ تعالیٰ سے استخارہ کریں، کوئی قدم اٹھانے سے پہلے معاملہ اللہ کے سپرد کریں، اسے کہیں کہ اے اللہ! میں یہ قدم اٹھانے تو لگا ہوں لیکن میرے پاس نہ تو خیر یا شر کا علم ہے اور نہ ہی خیر کے حاصل کرنے یا شر سے بچنے کی طاقت۔ لہذا تو ہی اپنے علم کے مطابق خیر والے کام کی طرف میری رہنمائی فرما اور شر سے مجھے محفوظ رکھ۔
جب ہم اپنی ذات کے لیے خیر اور شر کو سمجھنے سے قاصر ہیں تو ہم کیسے سمجھ سکتے ہیں کہ ملک و ملت کے لیے خیر کیا ہے اور شر کیا؟ اور جب ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ ہمارے حکمران ہمارے ووٹ سے نہیں بنتے، اصل میں ان باتوں کا فیصلہ کہیں اور ہوتا ہے تو ہم آپس کی سر پھٹول اور اڑنگا پٹخنی ترک کر کے اسی بارگاہ میں سچے دل سے رجوع کیوں نہیں کرتے جہاں سے ہماری تقدیر کے فیصلے صادر ہوتے ہیں۔ جو کچھ ہم دیکھتے ہیں، یہ صرف ظاہر ہے اور صرف ظاہر بینی بندہ مومن کے شایان شان نہیں ہے۔
ان خیالات پریشاں کا مطلب نہ تو یہ ہے کہ ظاہری اسباب سے ہم یکسر دست بردار ہو جائیں اور نہ ہی یہ معنی ہے کہ ملحدوں اور زندیقوں کے لیے میدان خالی چھوڑ کر گوشہ نشینی اختیار کر لی جائے۔ معنی یہ ہے کہ جس جدل و پیکار اور آوارہ مزاجی میں ہمیں ہمارے دشمنوں نے الجھا دیا ہے، اسے سمجھیں اور اپنی توانائیاں ایسے کاموں میں صرف کریں جن میں فرد اور معاشرہ کی تعمیر و ترقی اور بہتری مضمر ہو۔ خیر سے جدید دور میں میڈیا اور صحافت کے نام سے باقاعدہ ایک سلسلۂ انتشار بھی معرض وجود میں آ گیا ہے جس کا معاشرے میں ہڑبونگ مچانے کے سوا اور کوئی مفید مصرف ہی نہیں ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ کے بہتر استعمال سے معاشرے کا رخ چند دنوں میں خیر کی طرف موڑا جا سکتا ہے لیکن اس دجالی دور میں صحافیوں کا جدید ذرائع ابلاغ پر تسلط ایسے ہی ہے جیسے بندر کے ہاتھ میں ماچس۔ ہر جانب انتشار ہی انتشار ہے اور فساد ہی فساد۔
محمد سرور