انکارِ حدیث کے فتنے سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی کرتے ہوئے اس سے بچنے کی تلقین فرمائی تھی:
“مجھے قرآنِ کریم اور اس کی مثل (یعنی سنت) دی گئی ہے، قریب ہے کہ ایسے لوگ آئیں گے، جو کہیں گے کہ قرآن کریم کو ہی مضبوطی سے تھام لو، اس میں بیان کردہ حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھو”۔ [سنن أبي داؤد:4604]
ایک اور روایت میں فرمایا:
«لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ مُتَّكِئًا عَلَى أَرِيكَتِهِ يَأْتِيهِ الْأَمْرُ مِنْ أَمْرِي مِمَّا أَمَرْتُ بِهِ أَوْ نَهَيْتُ عَنْهُ فَيَقُولُ لَا نَدْرِي مَا وَجَدْنَا فِي كِتَابِ اللَّهِ اتَّبَعْنَاهُ». [سنن أبي داود: 4605)، صحیح ابن حبان برقم:13]
میں تم میں سے کسی کو بھی ایسا نہ پاؤں کہ اس کے پاس میرے احکامات میں سے کوئی حکم آئے، تو وہ آگے سے کہے کہ میں نہیں جانتا، جو کتاب اللہ میں ہے، ہم اسی کی اتباع کریں گے۔