اس بات میں کوئی شک نہیں کہ حدیث اور سنت میں فرق ہے ، لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ ان میں وہ فرق نہیں جو منکرین حدیث ظاہر کرنا چاہتے ہیں، آپ اصول حدیث کی کوئی بھی کتاب اٹھا کر دیکھ لیں اس میں حدیث کی تعریف یہی لکھی ہوگئی کہ ہر وہ بات جس کی نسبت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہو ، پھر اگر یہ نسبت درست ہو تو اس کو حدیث صحیح کہا جاتا ہے ، اور اگر یہ نسبت ثابت نہ ہو سکے تو اس کو حدیث ضعیف کہا جاتا ہے ، سنت بمعنی طریقہ ہے ، سنت رسول یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ کار ،اس اعتبار سے سنت کا معنی و مفہوم وہی ہے جو ’’ صحیح حدیث ‘‘ کا ہے ، سنت میں ضعیف والی بات اس لیے نہیں ، کیونکہ سنت کبھی ضعیف نہیں ہوسکتی ، کیونکہ کسی چیز کوسنت کہا ہی اس وقت جاتا ہے ، جب اس کی صحت نسبت ثابت ہو جائے۔
اسی معنی میں اللہ تعالی نے قرآن مجید کو احسن الحدیث قرار دیا ہے، اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سنت کو بھی حدیث کا نام دیا ہے۔