علمِ علل الحدیث
فضیلۃ الشیخ عبد العزیز الطریفی حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
“دراسة علم العلل: من الأمور الدقيقة التي لا يستفيدها طالب العلم إلا بالتطبيق العملي، وذلك بأن يخرج خمسمائة حديث إلى ألف حديث، ويكثر من المحفوظات”.
’علم العلل ان دقیق اور پیچیدہ فنون میں سے ہے، جو سوائے عملی مشق کے سمجھ میں نہیں آ سکتے، اس کا طریقہ ہے کہ طالبعلم کم ازکم پانچ سو سے ہزار احادیث کی خود تخریج کرے اور نصوص (احادیث، رواۃ، ائمہ کے اقوال) کو بہ کثرت یاد کرے’۔
[ألف تغريدة في الفوائد الحديثية]