صرف لکھنے سے طلاق
طلاق دینا خاوند کا اختیار ہے، لِہذا جب وہ کسی بھی طریقے سے اپنے اختیار کو استعمال کرلیتا ہے، تو طلاق واقع ہوجاتی ہے، چاہے وہ لکھ کر دستخط کر کے، اپنے پاس ہی کیوں نہ رکھ لے۔
اگر کسی نے اس طرح طلاق دے دی ہے تو وہ عدت کے اندر اندر رجوع کرسکتا ہے، لیکن اگر عدت گزر جائے تو تجدیدِ نکاح ہوگا۔
لجنۃ العلماء للافتاء، فتوی نمبر:206